شاہ محمود قریشی کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، ایف آئی اے کے حوالے

50 / 100

اسلام آباد: مقامی عدالت نے سفارتی سائفر سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت درج مقدمے میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔

اتوار خصوصی طور پر عدالت لگی اور شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، انہیں عقبی دروازے سے عدالت میں لایا گیا، دوران سماعت ایف آئی اے نے سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

ڈیوٹی مجسٹریٹ احتشام عالم نے میڈیا کو کمرہ عدالت سے نکال دیا، عدالت نے غیر متعلقہ افراد کو بھی کمرہ عدالت سے باہر نکلنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جن وکلا کے وکالت نامے ہیں صرف وہ کمرہ عدالت میں رہیں۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کے ریمانڈ سے متعلق سماعت کو ’ان کیمرہ‘ قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ سب کو باہر نکالیں۔

ایف آئی اے نے شاہ محمود قریشی کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے سابق وزیر خارجہ کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کرتے ہوئے انہیں کل عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

بعد ازاں جسمانی ریمانڈ منظور ہونے سے متعلق جاری تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ تفتیشی افسر کی جانب سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، ملزم پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کی دفعہ 34 کے تحت مقدمہ درج ہے، قانون کے مطابق جسمانی دینے کا اختیار خصوصی عدالت کو ہے۔

تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ڈیوٹی عدالت میں پیش کیا گیا، بطور ڈیوٹی جج ملزم کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے، تفتیشی افسر ملزم کا میڈیکل کروائیں اور 21 اگست کو ملزم کو خصوصی عدالت میں پیش کریں، تفتیشی افسر ملزم کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق استدعا خصوصی عدالت کے سامنے رکھیں

Comments are closed.