آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا پہلا مقدمہ شاہ محمود کیخلاف درج،عمران خان ملزم نامزد

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا پہلا مقدمہ شاہ محمود کیخلاف درج،عمران خان ملزم نامزد کیا گیاہے یہ قانون سابق وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں پی ڈی ایم حکومت نے منظور کیا تھا۔

وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کو آج نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کے بعد ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیاگیا تاہم آئی ائی اے نے ان کے خلاف مقدمہ سیکرٹری داخلہ کی مدعیت میں 15 اگست کو درج کیا تھا۔

شاہ محمود قریشی کے خلاف سیکرٹ آٖفیشل ایکٹ کے تحت ایف آئی اے میں مقدمہ درج ہےمقدمہ میں چیئرمین تحریک انصاف بھی ملزم نامزد ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق مقدمہ سابقہ سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کی مدعیت میں درج کیا گیا ہےجس میں کہا گیاہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور وائس چئیرمین نے سائفر کا استعمال بدنیتی سے کیا گیا۔

چیئرمین تحریک انصاف، شاہ محمود قریشی نے سیکریٹ کلاسیفائڈ دستاویزات عام کیا ملکی سلامتی کو داؤ پر لگایا گیاپرنسپل سیکرٹری اعظم خان، اسد عمر اور دیگر کے خلاف مقدمہ تحقیقات کے تناظر میں درج ہوگا۔

مقدمہ کے مطابق ملزمان نے ذاتی مفاد کے لیے حقائق کو توڑ مروڑ کر ریاستی سکیورٹی کو خطرہ میں ڈالا ،جبکہ سائفر کیس کا مقدمہ ایف آئی اے کے کاونٹر ٹیررزم ونگ نے درج کیا۔

یہ بھی کہ سابق وزیراعظم اور سابق وزیرخارجہ نے سائفر میں موجود اطلاعات غیر مجاز افراد تک پہنچائیں،دوسری طرف شاہ محمود نے آج بھی پریس کانفرنس میں واضح کیا تھا کہ سفیروں سے ملاقات میں سائفر پر بات نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ پریس کانفرنس کے کچھ دیر بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انہیں حراست میں لے لیا مزید کارروائی کےلئے انھیں اتوار کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

Comments are closed.