اسلام آباد ہائیکورٹ کا ہاوٴسنگ سوسائٹیز کو دو ماہ میں نام تبدیل کرنے کا حکم

45 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے بغیر اجازت مختلف وزارتوں اور محکموں کے ناموں سے ہاوٴسنگ سوسائٹیز کو دو ماہ میں نام تبدیل کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے کہا جب حکومتی ملازمین رئیل اسٹیٹ کا کاروبار کرتے ہیں تو اس سے مفادات کا ٹکراوٴ ہوتا ہے۔ رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز حکومت سے تصدیق کرکے بتائیں وزارتوں یا محکموں کے نام اجازت سے استعمال کیے یا نہیں۔بادی النظر میں حکومتی وزارتوں کے نام پر رجسٹرڈ سوسائٹیز مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر کام کر رہی ہیں

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے وزارتوں محکموں اسٹریٹجک آرگنائزیشنز کے نام پر چلنے والی ہاوٴسنگ سوسائٹیز کے حوالے سے کیس میں کہا ہے کہ اگر سوسائٹیز بغیر اجازت محکموں وزارتوں کے نام استعمال کر رہی ہیں تو دو ماہ میں نام تبدیل کریں۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ کچھ سوسائٹیاں اسلام آباد میں وزارتوں محکموں اور تنظیموں کے نام سے رجسٹرڈ ہیں۔ نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے اسٹریٹجک آرگنائزیشنز کے نام پر بھی سوسائٹیاں رجسٹرڈ ہیں۔محکموں کے نام استعمال کرکے تاثر دیا جا رہا ہے کہ حکومت یہ سوسائٹیاں متعلقہ وزارتوں محکموں ، اسٹریٹجک آرگنائزیشنز کے ذریعے چلا رہی ہے۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے مزید کہاکہ ہاوٴسنگ سوسائٹیز کے رجسٹرار اور کمیٹیاں اسٹریٹجک آرگنائزیشنز کے حساس امور بھی نظر انداز کرتے ہیں۔ ممبرشپ دیتے ہوئے ملازمین کی شناخت پر بھی کمپرومائز کیا جاتا ہے۔ اگر سوسائٹیز بغیر اجازت محکموں وزارتوں کے نام استعمال کر رہی ہیں تو وہ نام تبدیل کریں گی۔

Comments are closed.