روس کا سستا تیل کہاں گیا؟ پٹرول کی قیمت میں مسلسل اضافے پر سوالات اٹھنے لگے

47 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: روس کا سستا تیل کہاں گیا؟ پٹرول کی قیمت میں مسلسل اضافے پر سوالات اٹھنے لگے، سابق وزیر پٹرولیم مصدق ملک اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار روسی تیل آنے سے تیل قیمتیں کم ہونے کی خوشخبریاں سنایا کرتے تھے.

روس سے سستے تیل کی درآمد ہونا شروع کر دی گئی تھی لیکن اس کا عوام کو فائدہ نہیں ہوا شہباز شریف کی قیادت میں پی ڈی ایم کی حکومت نے عوام کو فائدہ پہنچانے کی بجائے خسارے پورے کرنے شروع کردئیے، لیوی بڑھا دی.

روس سے سستا تیل ملے گا یا نہیں،، روسی خام تیل پاکستانی ریفائنریز میں ریفائن ہوسکےگا بھی یا نہیں،، ان سوالوں کے مرحلہ وار جواب سامنے آناشروع ہوگئے ہیں، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کی جانب سے مستقبل میں تیل درآمد کرنے کیلئے روس سے تجارتی معاہدہ کرنے کی حمایت کا عندیہ دے دیا ہے.

ایک ایسے وقت میں جب پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں،، عوامی حلقے سوالات اٹھا رہے ہیں کہ روس کےسستے تیل کی ڈیل کا کیا بنا؟

جون میں روس سے ایک لاکھ ٹن خام تیل لیکر پہلا ٹیسٹ کارگو پاکستان پہنچا تھا جس کو پاکستانی ریفائنریز میں ریفائن کرنے کا مرحلہ مکمل کرلیا گیا ہے.

ذرائع کے مطابق روسی تیل کامیابی سے ریفائننگ کے مرحلے سے گزرا ہے جس سے عرب ممالک کے خام تیل کے مقابلے میں روسی تیل سے تقریباً 20 فیصد زائد فرنس آئل بن رہا ہے جبکہ پیٹرول کم بن رہا تھا۔

ذرائع کے مطابق اس تجربے سے ثابت ہوا ہے کہ پاکستانی ریفائنریز روسی تیل ریفائن کرسکتی ہیں تاہم ریفائنری کے نظام کو جدید بنا کر روسی تیل کی پیداوار کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے.

ریفائننگ کے مرحلے کے بعد روسی تیل پاکستان کیلئے مستقبل میں ایک نئے آپشن کے طور سامنے آیا ہے، انڈسٹری ذرائع کے مطابق پاکستان ہرماہ 6 سے 7 لاکھ ٹن خام تیل باہر سے منگواتا ہے.

پاکستان کو تیل کی ادائیگی امریکی ڈالر میں نہیں کرنی اس لئے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباو میں کمی کاامکان ہے، تاہم اسکا دارومدار بہتر کمرشل معاہدے پر ہے۔

Comments are closed.