ن لیگ اورپیپلز پارٹی کا نگران وزیراعظم کیلئے ڈاکٹر مالک پر اتفاق ہوا تھا، خواجہ آصف

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: ن لیگ اورپیپلز پارٹی کا نگران وزیراعظم کیلئے ڈاکٹر مالک پر اتفاق ہوا تھا، خواجہ آصف نے سابق حکمران اتحاد کی بے بسی کا خود پول کھول دیا ہے.

نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے بتایا کہ ڈاکٹر مالک کے نگران وزیراعظم ہونے پر نہ صرف
اتفاق رائے ہوگیا تھا بلکہ اس پر کسی سمت سے اختلاف نہیں تھا۔

انھوں نے کہا مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان نگران وزیراعظم کے لیے ڈاکٹر مالک کا نام تجویز ہوا تھا، انوارالحق کاکڑ کے نگران وزیراعظم انتخاب پر انھوں نے لاعلمی کا اظہار کیا.

ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم کیلئے جب انوارالحق کاکڑ کا نام سامنے آیا تو اس کا صرف سابق وزیراعظم شہبازشریف کو ہی علم تھا اتحادی جماعتیں اس حوالے سے لا علم تھیں.

آئندہ انتخابات کے پیش نظر وزیراعظم شہبازشریف اور اتحادی جماعتوں نے اپنا نام غیر اعلانیہ مسترد ہونے کے باوجود بھی خاموشی اختیار کر لی کیونکہ یہ الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اینٹی تحریک انصاف بیانیہ جاری رکھنا چاہتے ہیں.

خواجہ آصف نے نواز شریف کے حوالے سے گفتگو میں کہا ہےکہ جب تک رسک زیرو نہیں ہوجائے گا ہم نواز شریف کی واپسی کا رسک نہیں لے سکتے، رسک سے مراد گرفتاری ہی تھا تاہم انھوں نے اس کا نام نہیں لیا۔

سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف صدر عارف علوی کے بھاشن پر جذباتی ہوگئے اور کہا کہ عفو اور درگزر کا درس دینے سے پہلے صدر علوی اپنا ماضی اپنے سامنے رکھیں وہ اپنا ماضی بھول کر اب لوگوں کے سامنے وعظ کررہے ہیں۔

کہا انصاف کے لیے دوسرے فریق کو سننا لازمی ہے مگر نواز شریف کو تو اپیل کا موقع بھی نہیں دیا گیا، عمران خان تو ہائیکورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں بھی اپیل کرسکتے ہیں۔

Comments are closed.