وزیر اعظم شہباز شریف کا قوم سے آخری خطاب میں مہنگائی کا اعتراف

52 / 100

فوٹو: اسکرین گریب

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا قوم سے آخری خطاب میں مہنگائی کا اعتراف، کہا مشکل فیصلے کرکے ملک دیوالیہ ہونے سے بچایا، کہا ہے کہ ہم آئین کے راستے سے آئے تھے اور اسی راستے سے واپس جا رہے ہیں، قوم کے اختیارات، وسائل کی امانت میں کوئی خیانت نہیں کی.

وزیر اعظم شہباز شریف کا قوم سے الوداعی خطاب میں کہنا تھا کہ ہم نے آئین پر چلنے ہوئے اپوزیشن لیڈر راجا ریاض سے مشاورت کے بعد انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیر اعظم بنانے پر اتفاق کیا ہے، میں انہیں دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، ان کا تعلق ہمارے عظیم صوبے بلوچستان ہے.

انھوں نے کہا مجھے یقین ہے کہ وہ آزادانہ انتخابات کا انقعاد یقینی بنائیں گے اور عوام کے ووٹ کی حفاظت کریں گے، تمام قائدین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا، رب کا احسان ہے کہ ہمیں ملک کے سنگین ترین بحرانوں سے نکالنے کی توفیق عطا فرمائی.

عوام کو بدترین مہنگائی کی دلدل میں دھکیلنے والی حکومت کے وزیر اعظم نے کہا وقت اور ریکارڈ گواہی دیتا رہے گا کہ ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے اور اس کے نتیجے میں آنے والی بہت بڑی تباہی سے بچا لیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی ڈوبتی کشتی کو بدترین طوفانوں سے بچا کر پر امن ساحلوں کی طرف واپس لے آئے، میرے عزیز وطنوں قرض لینا کوئی کامیابی نہیں لیکن حالات جس نحج پر تھے اور سابق حکومت نے جن زنجیروں میں جکڑا تھا قرض لینا ہماری مجبوری تھی، آئی ایم ایف سے قرض لینا کامیابی نہیں، آئی ایم ایف معاہدے کی کامیابی نے ملک کو معاشی استحکام دیا۔

انہوں نے کہا کہ 16 ماہ کانٹوں اورانگاروں پر چلنے کا سفرتھا لیکن ہم نےقومی مفادات پرآنچ نہیں آنے دی، ہم نے دوستوں اور برادر ممالک کا اعتماد بحال کیا، بدترین سیلاب سے متاثرہ اہل وطن کا ہاتھ تھاما، معاشرے کے کمزور ترین افراد کو ہرممکن ریلیف مہیا کیا، 5ہزارمیگاواٹ مزیدبجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی۔

شہبازشریف نے آخری خطاب میں بھی ملبہ سابق حکومت پر ہی ڈالتے ہوئے کہا ڈیفالٹ کی بارودی سرنگیں سابق حکومت بچھاکر گئی تھی، آئی ایم ایف سے معاہدہ بحالی کی ہماری سرتوڑ کوششیں ناکام بنانے کی مذموم سازش کی گئی، ملک دیوالیہ ہوجاتا تو وہ قیامت برپا ہوتی جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا.

ان کا کہنا تھا پیٹرول، دوائیں نہ ملتیں، بچے بھوک سے بلکتے اور غریب بےحال ہوتے، وطن دشمن خوفناک منظر دیکھنا چاہتے تھے جو سری لنکا میں دیکھا گیا، وطن دوست اور وطن فروش سوچ میں ایک جنگ تھی، سب سازشیں ایک ایک کر کے ناکام ہوگئیں، مہنگائی ہوئی لیکن ماؤں بہنوں کو قطاروں میں کھڑا نہیں ہونا پڑا۔

شہبازشریف نے کہا 76 سال مکمل ہونے پرمبارکباد پیش کرتا ہوں، قیام وطن کیلئے ماؤں بہنوں کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کرسکتے، 9 مئی کو شہدا کی توہین کی گئی، عمارتوں کو جلایا گیا،کئی فوجی تنصیبات کونشانہ بنایا گیا، یہ سب کچھ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، ان سب کیلئے باقاعدہ ہدایات جاری کی گئیں.

سابق حکومت کے سہولت کار اور گروہ قابل افسوس عمل میں شامل تھے، قوم کو اپنے شہدا اورغازیوں پر فخر ہے ان کی لازوال قربانیوں کی بدولت آج ہم آزاد ہیں، اندرونی اور بیرونی دشمنوں کیخلاف کامیابی سے لڑ رہے ہیں، قوم کےبہادربیٹوں کوسلام پیش کرتا ہوں، افواج پاکستان کا ہرافسر اور سپاہی ہمارا فخر ہے۔

شہاز شریف کا کہنا تھا کہ 90لاکھ سے زائد غریبوں کو بی آئی ایس پی سے رقم دی گئی، بی آئی ایس پی کی مجموعی رقم 466 ارب روپے کردی، ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں خاطرخواہ اضافہ کیا،3کروڑ65لاکھ سیلاب متاثرین میں100ارب روپےتقسیم کیے.

کہا ہم نےسستےرمضان بازارلگائے، یوٹیلٹی اسٹورزپربنیادی اشیائےضروریہ کی فراہمی یقینی بنائی، کسانوں کیلئے 2 ہزار ارب روپے کا کسان پیکج دیا، دانش اسکولز کا دائرہ بلوچستان،کے پی تک پھیلا رہےہیں، اللہ نےموقع دیاتوملک بھرمیں دانش اسکول پھیلائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم معاشی خود انحصاری کے بیانیہ پر متفق ہو چکی ہے، اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے منصوبے شروع ہونے والے ہیں، زرعی انقلاب قرضوں سے نجات دلائے گا، آئی ٹی، توانائی، معدنی خزانوں سے ملکی تقدیر بدلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خواب کی تعبیر کا جامع منصوبہ بڑی محنت سے بنایا ہے، اجتماعی دانش سے ترقی کے منصوبے پر کام شروع کرچکے ہیں، تباہی اور بربادی کو ملک پر دوبارہ مسلط نہ ہونے دیں، ہم نےعوام کے مفاد کی خاطر سیاست کو قربان کر دیا، درست فیصلوں سے مہنگائی اور معاشی بدحالی کے امتحانوں سے سرخرو ہو کر نکلیں گے۔

Comments are closed.