بلوچستان کے نگران وزیراعظم سے بھی اختر مینگل ناخوش، نوازشریف سے گلے شکوے

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: بلوچستان کے نگران وزیراعظم سے بھی اختر مینگل ناخوش، نوازشریف سے گلے شکوے، ہمیشہ بلوچستان بلوچستان کہہ کر سیاست کرنے والے نیشنل پارٹی مینگل کے رہنما سردار اختر مینگل نے اپنے صوبے کے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پر بھی تحفظات کا اظہار کر دیا.

بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ اختر مینگل کی جانب سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں انہوں نے شکوہ کیا کہ کاکڑ کا انتخاب کرکے ہمارے لئے سیاست کے راستے بند کر دیئے گئے ہیں ۔

اختر مینگل کے خط میں کہا گیا ہے کہ میرا یہ خط 22 جولائی 2022 کےمیسج کا تسلسل ہے، جن مسائل کا ذکرمیں نے پہلےکیا تھا کاش اُن میں کمی آتی، آج بھی وہی بلوچستان وہی جبری گمشدگیاں ہیں، سیاسی حل کے بجائے بندوق سے مسئلےکے حل کی کوشش کی جا رہی ہے

حکومت میں رہ کر ہمیشہ مصلحت پسندی سے کام لینے والے اختر مینگل نے اقتدار سے الگ ہوتے ہی کہا ہے کہ ہم پر جو گزری یا گزر رہی ہے وہ ہماری قسمت ہے، حیرانی اس بات سے ہےجو آپ لوگوں پرگزری اُس سے ابھی تک سبق نہیں سیکھا۔

اختر مینگل نے لکھا کہ موجودہ حالات کا حل سیاست دانوں کے بجائے اسٹیبلشمنٹ کی مشاورت سے تلاش کیا جا رہا ہے، ہمیں جنرل ایوب سے جنرل مشرف تک کے مظالم اچھی طرح یاد ہیں لیکن آپ کی جماعت مشرف اور باجوہ کی سازشوں اور غیر آئینی اقدامات کو اتنی جلدی فراموش کر گئی۔

سردار اختر مینگل کا خط میں کہنا ہے کہ موجودہ دور میں گوادر یونیورسٹی کے لاہور میں قیام کا اعلان کیا گیا اور گوادر ائیرپورٹ کا نام ایسے شخص کے نام کر دیا گیا جس سے شاید ہی بلوچستان کے لوگ واقف ہوں۔

بی این پی رہنما کے خط میں مردم شماری پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ گزشتہ مردم شماری میں بلوچستان کی آبادی جو تقریباً 2کروڑ 24 لاکھ بنتی تھی اسے 73 لاکھ کم کر دیا گیا۔

اختر مینگل نے نواز شریف کو لکھے گئے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اہم فیصلوں میں اتحادیوں کو اعتماد میں نہ لینا بداعتمادی کو دوام بخشے گا۔

سردار اختر مینگل کا کہنا تھا نگران وزیراعظم کے لیے ایسے شخص کی نامزدگی کی گئی جس سے ہمارے لیے سیاست کے دروازےبندکر دیےگئے، آپ کے اس طرح کے فیصلوں نے ہمارے درمیان مزید دوریاں پیدا کر دیں۔

واضح رہے وزیراعظم شہباز شریف اور سابق قائد حزب اختلاف راجا ریاض نے نگران وزیراعظم کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما انوار الحق کاکڑ کا نام منظور کیا جس کی صدر پاکستان نے بھی منظوری دیدی.

دوسری طرف وزیراعظم شہبازشریف نے آج بھی دعویٰ کیا ہے کہ نگران وزیراعظم کے انتخاب میں تمام اتحادی جماعتوں نے ان کاساتھ دیا ہے جبکہ خود شہباز شریف نے انوارالحق کاکڑ کے نام کا اعلان تک نہ کیا بلکہ یہ ذمہ داری اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کو پوری کرنا پڑی.

Comments are closed.