سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانبداری اور برطرفی کے لئے درخواست دائر

45 / 100

فوٹو: فائل
اسلام آباد:چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں سے عدلیہ کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بدنامی ہوئی۔ سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں چیف جسٹس کی جانبداری اور ان کو برطرف کرنے کے حوالے سے درخواست دائر کر دی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت درج کروا دی گئی۔شکایت کی کاپی سپریم جوڈیشل کونسل کے تمام ممبران کو ارسال کی گئی ہے، شکایت میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ پر مس کنڈکٹ، اختیارات کے غلط استعمال اور جانبداری سے پانچ الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

بیرسٹر علی طاہر نے سپریم جوڈیشل کونسل میں درج شکایت میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق پر مس کنڈکٹ، عہدے کے غلط استعمال اور جانبداری کے الزامات عائد کئے ہیں۔

شکایتی درخواست میں چیف جسٹس عامر فاروق کیخلاف انکوائری کر کے انکو عہدے سے ہٹانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس عامر فاروق تحریک انصاف اور چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف کام کر رہے ہیں جبکہ طاقتور حلقوں کیساتھ ملکر چیئرمین پی ٹی آئی کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

عدلیہ ایک بار پھر جمہوریت اور سیاسی قیادت پر شب خون مارنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کی آلہ کار بن چکی ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں سے عدلیہ کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بدنامی ہوئی۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹیریان وائٹ کیس میں اکثریتی فیصلہ تسلیم کرنے سے انکار کیا اور نیا بینچ بنانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اقدامات سے عدلیہ میں بیرونی مداخلت کا تاثر ملتا ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیئرمین پی ٹی آئی کی ہائیکورٹ سے گرفتاری کو قانونی قرار دیا جس کی وجہ سے ملک میں افراتفری پیدا ہوئی اور 9 مئی کا واقعہ رونما ہوا۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے دو بار ٹرائل کورٹ کے فیصلے کالعدم قرار دیئے اور اس کے باوجود کیس واپس جج ہمایوں دلاور کے پاس ریمانڈ کیا، ٹرائل کورٹ کے جج دو بار کیس قابلِ سماعت قرار دینے سے متعلق اپنا مائنڈ ظاہر کر چکے ہیں جنہیں کالعدم قرار دیا گیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا ڈنانے والے جج کو نوازنے سے عدلیہ کی سالمیت اور آزادی پر سوال اٹھ رہے ہیں، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک خط کے ذریعے جج ہمایوں دلاور کا نام انگلینڈ میں جوڈیشل کانفرنس کے جج فیضان حیدر کی جگہ شامل کروایا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اقدامات سے عدلیہ پر عوامی اعتماد میں کمی کا باعث بنے،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف جامع انکوائری کرے اور الزامات ثابت ہونے پر جسٹس عامر فاروق کو عہدے سے برطرف کیا جائے۔

Comments are closed.