آرمی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری میں پی ٹی آئی اراکین کے کردار کی تحقیقات کی منظوری

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں کئی اہم فیصلے کئے گئے ہیں اور آرمی ایکٹ کی منظوری میں پی ٹی آئی سینیٹر، زکے کردار کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کر دیا گیا ہے.

پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ،چئیرمین تحریک انصاف کی جانب سے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری میں پی ٹی آئی اراکین کے کردار کی تحقیقات کی منظوری دی۔

فیصلہ کے مطابق سینٹر شبلی فراز پر مشتمل یک رکنی کمیشن معاملے کی جامع تحقیقات کرے گا، چیئرمین تحریک انصاف کی زیرِ صدارت پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال، آئندہ انتخابات کی جماعتی سطح پر تیاریوں اور سیاسی حکمت عملی سمیت اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا.

ایوان بالا میں آرمی ایکٹ کی منظوری کے عمل میں تحریک انصاف کے اراکین کے کردار کاجائزہ لیا اور چئیرمین تحریک انصاف کی جانب سے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری میں تحریک انصاف کے اراکین کے کردار کی باضابطہ تحقیقات کی منظوری دی گئی.

سینٹر شبلی فراز پر مشتمل یک رکنی کمیشن بلاتاخیر تحقیقات مکمل کر کے چئیرمین تحریک انصاف کے ملاحظے کیلئے پیش کرے گا،شبلی فراز کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں پارٹی پالیسی سے انحراف کے مرتکب افراد کے خلاف تادیبی کارروائی کو آگے بڑھایا جائیگا۔

اجلاس میں حکومت کی جانب سے نہایت عجلت میں کی گئی قانون سازی کے جائزے کیلئے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی قیادت میں 5 رکنی کمیٹی قائم، سینیٹر علی ظفر، سینیٹر شبلی فراز، ڈاکٹر بابر اعوان اور قاضی محمد انور کمیٹی میں شامل ہیں ،سینیٹر علی ظفر کی سینٹ میں بطور پارلیمانی رہنما نامزدگی کے فیصلے کی توثیق۔

اجلاس میں سمندرپارپاکستانیوں سے روابط کیلئے عمر ایوب خان اور سینیٹر شبلی فراز پر مشتمل دو رکنی اوورسیز لیزون کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔کور کمیٹی کو ملک بھر میں 80% تنظیمی ڈھانچوں کی تکمیل اور بقیہ کی جلد تکمیل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ.

اس کے علاوہ قومی و صوبائی پارلیمانی بورڈز کی جانب سے 90% نشستوں پر امیدواروں کے تعین کیلئے مرتب کردہ حتمی سفارشات پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں پارلیمانی بورڈز کی سفارشات کی روشنی میں امیدواروں کے تعین کا عمل چیئرمین عمران خان کی منظوری سے مکمل کیا جائے گا،کور کمیٹی کی جانب سے 14 اگست کو جماعتی سطح پر بھرپور یومِ آزادی منانے کی منظوری دی،یومِ آزادی کی تیاریوں کے حوالے سے انتظامی اجلاس جلد منعقد کرنے پر اتفاق۔

کورکمیٹی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اقتدار پر غاصب غیرقانونی حکومتوں کیخلاف قانونی چارہ جوئی کی منظوری ، تھریک انصاف کی قانونی ٹیم کو جامع حکمتِ عملی کی تیاری کی ہدایت.

کور کمیٹی کی جانب سے جھوٹے، بےبنیاد اور سیاسی انتقام پر مبنی مقدمات کی پیروی کے ذریعے قانون کی حکمرانی کے فروغ میں چیئرمین عمران خان کے کردار کی تحسین ، سیاسی انتقام میں اندھی سرکار کے ہاتھوں چند ایک مقدمات میں زبردستی ٹرائل تیز کرکے چیئرمین کو سزا دلوانے کی کوششوں کی شدید مذمت اور مزاحمت پر مکمل اتفاق کیا گیا۔

کور کمیٹی نے بجلی، گیس اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں حالیہ اضافوں کو عوام دشمن قرار دیکر مسترد کردیا ،وفاقی حکومت سے بجلی کے نرخوں میں اضافہ فوری واپس لینے اور عوام کے معاشی قتلِ عام سے گریز کی راہ اپنانے پر زور دیا۔

تحریک انصاف کی کور کمیٹی کی جانب سے حکومتی وزراء کے خواتین کیخلاف توہین آمیز زبانی حملوں کی شدید مذمت کی گئی،چادر و چار دیواری کی حرمت کی پامالی اور تحریک انصاف کے کارکنان کیخلاف جاری انتقامی کارروائیوں کی فوری بندش کی ضرورت پر بھی زوردیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ طاقت اور ریاستی وسائل کے بل پر تحریک انصاف کو کچلنے کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں،تحریک انصاف کیخلاف انتقامی کارروائیوں میں ملوث سرکاری اداروں اور شخصیات کیخلاف بھرپور قانونی چارہ جوئی پر اتفاق کیا۔

حکومتی سطح پر تحریک انصاف کیخلاف جاری جھوٹی اور بیہودہ پراپیگنڈہ مہم کے تدارک اور متبادل بیانیے کیلئے خصوصی میڈیا کمیٹی کو متحرک اور فعال بنانے پر اتفاق ہوا،کورکمیٹی کی جانب سے پنجاب اور اسلام آباد کی تنظیموں کو مقامی حکومتوں کے انتخابات کی تیاریوں کی بھی خصوصی ہدایت۔

تحریک انصاف کی کور کمیٹی کی جانب سے جیلوں میں قید کارکنان اور قائدین خصوصاً خواتین کارکنان کی ہمت، جرات، استقامت اور ثابت قدمی کو زبردست خراج تحسین پیش کیاگیا.

Comments are closed.