اسحاق ڈار کو لائیں یا اپنے کسی جگری یار کو، الیکشن ہوئے تو شکست آپ کا مقدر ہے،شیخ رشید

45 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کاکہناہے کہ اللہ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں، اپنی مرضی کا نگران وزیراعظم لے آئیں اپنی مرضی کے انتخابی نشان کا چناوٴ کر لیں اگر الیکشن ہوئے تو شکست آپ کا مقدر ہے۔ اسحاق ڈار کو لائیں یا اپنے کسی جگری یار کو، یہ قوم اب سب کچھ سمجھتی ہے اور وقت آنے پر درست فیصلہ کرے گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ 15 دن رہ گئے ہیں بے شک لیپ ٹاپ کی لوٹ سیل لگا دیں یا اپنی مرضی کے مطابق نگران وزیراعظم کے اختیار کی ترمیم کروالیں، ارکین اسمبلی کو ترقیاتی کاموں کیلئے 50ارب روپے کی بجائے 100 ارب بھی جاری کریں، ووٹ ترقیاتی کاموں کا نہیں عزت نفس کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو تو مہنگائی اور بجلی کا بل مار گیا ترقیاتی کام کیا کر لیں گے، آٹا اور چینی کی مہنگائی کا پھندا ہی کافی تھا، اب بجلی کی مہنگائی کا مزید پھندہ بھی لوگوں کے گلوں میں ڈال دیا گیا ہے، وہ کون سی انڈسٹری ہے جو اس مہنگی بجلی پر چل سکتی ہے۔

شیخ رشید احمد نے کہاکہ 15 دن رہ گئے ہیں بے شک لیپ ٹاپ کی لوٹ سیل لگادیں بے شک اپنی مرضی کے مطابق نگران وزیراعظم کے اختیار کی ترمیم کروالیں ارکین اسمبلی کو ترقیاتی کاموں کے لیے 50ارب روپے کی بجائے 100 ارب بھی جاری کریں تو ووٹ ترقیاتی کاموں کا نہیں عزت نفس کا ہے۔

 

 

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ خودکشیاں، بھوک، آئین اور قانون کی بے حرمتی چادر اور چاردیواری کی تباہی حکومت کا سیاسی قبرستان بنا دے گی، آٹا، چینی، بجلی، آئین اور قانون سے کھلواڑ آپ کے 14 طبق روشن کر دے گا، جسے اللہ ختم نہ کرے اْسے کوئی ختم نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں، اپنی مرضی کا نگران وزیراعظم لے آئیں اپنی مرضی کے انتخابی نشان کا چناوٴ کر لیں اگر الیکشن ہوئے تو شکست آپ کا مقدر ہے۔

شیخ رشید احمد نے مزید کہا کہ 15 مہینوں میں جو ظلم وستم آپ نے سیاسی مخالفین پر ڈھائے ہیں اس کی مثال پاکستان میں کہیں نہیں ملتی، بے گناہوں سے جیلیں بھری ہوئی ہیں، جھوٹے مقدموں سے تھانوں میں انبار لگے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے نام پر فاشزم دہشتگردی اور لوٹ مار کا جو بازار گرم ہے یہ بازار عنقریب بند ہونے والا ہے اور عوام اپنا حق لے کر رہیں گے۔

Comments are closed.