سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے سائفر پر بیان کی تصدیق نہ ہو سکی

50 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد: سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے سائفر پر بیان کی تصدیق نہ ہو سکی ۔ذرائع سے میڈیا پر رپورٹ ہوا ہے کہ پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے سائفر ڈرامہ بے نقاب کردیا،کہا کہ سائفر کو ملکی سلامتی اداروں اور امریکہ کی ملی بھگت کا جان بوجھ کر غلط رنگ دیا گیا، میرے منع کرنے کے باوجود ایک خفیہ مراسلہ عوام میں ذاتی مفاد کے لیے لہرایا گیا۔

ذرائع کے مطابق سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا164 کے تحت بیان ریکارڈ کرلیا گیا، تاہم ابھی تک اعظم خان نے میڈیا پر آکر خود بیان نہیں دیا اور میڈیا پر ذرائع کہہ کر انھیں رپورٹ کیا جارہا ہے،. 

میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے سائفر سے متعلق بھی بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آ ئی نے تمام تر حقائق کو چھپا کر سائفر کا جھوٹا اور بے بنیاد بیانیہ بنایا اور تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے سائفر کو بیرونی سازش کا رنگ دیا، انہوں نے سائفر ڈرامہ صرف اور صرف اپنی حکومت بچانے کے لیے رچایا۔

اعظم خان نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا “سائفر کو غلط رنگ دے کر عوام کا بیانیہ بدل دوں گا” انہوں نے سائفر مجھ سے 9 مارچ کو لیا اور بعد میں کھودیا، عمران خان نے سائفر ڈرامہ کے ذریعے عوام میں ملکی سلامتی اداروں کے خلاف نفرت کا بیج بویا۔

اعظم خان نے بتایا کہ سائفر کو ملکی سلامتی اداروں اور امریکہ کی ملی بھگت کا جان بوجھ کر غلط رنگ دیا گیا، میرے منع کرنے کے باوجود ایک خفیہ مراسلہ عوام میں ذاتی مفاد کے لیے لہرایا گیا۔

اعظم خان کے مطابق چیئرمین پی ٹی آ ئی نے ان کے سامنے سائفر کو عوام کے سامنے بیرونی سازش کے ثبوت کے طور پر پیش کرنے کی بات کی۔

خیال رہے کہ 8 مارچ 2022 کو سیکرٹری خارجہ نے اعظم خان کو سائفر کے بارے میں بتایا۔ شاہ محمود قریشی اس وقت کے وزیراعظم کو سائفر کے متعلق پہلے ہی بتا چکے تھے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کو اپوزیشن اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بیانیہ بنانے کے لئے استعمال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سائفر اپنے پاس رکھ لیا جو قانون کی خلاف ورزی تھی، سائفر واپس مانگنے پر انہوں نے کہا کہ وہ کھوگیا۔

28 مارچ کو بنی گالا میٹنگ اور 30 مارچ کو اسپیشل کیبنٹ میٹنگ میں سائفر کا معاملہ زیربحث آیا، جس میں سیکرٹری خارجہ نے شرکاء کو سائفر کے مندرجات کے متعلق بتایا. 

Comments are closed.