بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف نہیں حکومتی پالیسیاں نکلیں

45 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف نہیں حکومت کی پالیسیاں سامنے آگئیں کپیسٹی چارجز شامل کرکے بجلی مہنگی کیے جانے کا انکشاف، نیپرا دستاویزات میں کہا گیا ہے کیپسٹی چارجز شامل کر کے صارفین پر اربوں روپے کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے

بجلی مہنگی ہونے سے متعلق نیپرا کی دستاویزات میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔ بجلی کی اصل اوسط پیداواری قیمت 6روپے 73 پیسے فی یونٹ پیداواری قیمت میں 16 روپے 22 پیسے فی یونٹ کپیسٹی چارجز شامل کردیے ہیں، جس سے بجلی کی قیمت 6 روپے سے 22 روپے 95 پیسے فی ہونٹ ہوگئی ہے۔نیپرا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کپیسٹی چارجز شامل کرکے بجلی مہنگی کی جاتی ہے۔

دستاویزات کے مطابق نیپرا نے رواں مالی سال کے لیے بجلی کا پیداوری اوسط یونٹ ٹیرف مقرر کر دیا ہے، رواں مالی سال میں 124 ارب 86 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہونے کا امکان ہے۔ بجلی کی خالص پیداواری لاگت 801 ارب 25 کروڑ آنے کا امکان ہے جب کہ پیداواری لاگت میں 2ہزار 25 ارب روپے کپیسٹی چارجز شامل کیے گئے ہیں۔

نیپرا دستاویزات کے مطابق درآمدی کوئلے سے بجلی کی اصل پیداوری لاگت 16 روپے 71 پیسے فی یونٹ ہے اور 23 روپے کپیسٹی چارجز کے شامل کرکے درآمدی کوئلے سے بجلی کی پیداوری لاگت 40 روپے34 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے۔

اسی طرح کپیسٹی چارجز کے ساتھ فرنس آئل سے بجلی کی پیداواری لاگت 48 روپے 56 پیسے فی یونٹ اور ایل این جی سے بجلی کی پیداواری قیمت 51 روپے 42 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے۔

Comments are closed.