فضل الرحمان کا 15 دن انتظار کے بعد دبئی میں نواز شریف زرداری ملاقات پر اعتراض

51 / 100

فوٹو:فائل

پشاور: مولانا فضل الرحمان کا 15 دن انتظار کے بعد دبئی میں نواز شریف زرداری ملاقات پر اعتراض، کہا دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں سے کیوں لاعلم رکھا، یہ مذاکرات اچانک نہیں بلکہ منصوبہ بندی سے ہوئے ہیں۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں سے کیوں لاعلم رکھا گیا، ن لیگ کو پی ڈی ایم جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا، یہ سوال ہے کہ ن لیگ اب تک اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا؟

دبئی میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی دیگر سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتوں پر مولانا فضل الرحمان کے 15 دن کی خاموشی کے بعد اچانک تحفظات سامنے آئے ہیں اور وہ اپنی اتحادی جماعت ن لیگ سے سوال کرنے لگے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ایک تحریک تھی، ہم پی ٹی آئی چئیرمین کی حکومت کو نہیں ہٹانا چاہتے تھے تاہم اپوزیشن کا ساتھ دینے کے لیے ان کے ساتھ کھڑے ہوئے، اب پی ڈی ایم کی اب ضرورت باقی نہیں رہی.

انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہے، اس لئے ان سے دبئی مذاکرات کے بارے میں نہیں پوچھ سکتے، دبئی میں ہونے والے مذاکرات اچانک نہیں ہوئے ہیں بلکہ منصوبہ بندی سے ہوئے ہیں۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ہم 2018 انتخابات کے بعد اسمبلیوں کی رکنیت کاحلف نہیں اٹھانا چاہتے تھے تاہم اپوزیشن جماعتوں کی وجہ سے ایساکرنا پڑا۔ ہم اس وقت ملکی وحدت کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں.

ورنہ ہمارا موقف اپنی جگہ موجود ہے، فوج ایک ادارہ ہے جس سے اختلاف ممکن نہیں البتہ شخصیات سے اختلاف ہوسکتا ہے، ہم انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے سخت خلاف ہیں۔

عام انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن بروقت ہوں گے، ایک ماہ میں مرکز، سندھ اور بلوچستان میں نگران حکومتیں قائم ہوں گی، ملک میں معاشی بہتری آنا شروع ہوگئی ہے، دوست ممالک مدد کرتے ہوئے پہلا قدم اٹھا رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا بھی چئیرمین پی ٹی آئی کا نام لینے سے گریز، کہا کہ امید ہے کہ قوم عام انتخابات میں فتنے سے ملک کو محفوظ رکھے گی، امریکی پٹھو جعلی کاغذ لہرا کر مظلوم بننے کی اداکاری کرتا رہا، امریکا کو گالی بھی دیتا ہے اور اس سے یاری بھی گانٹھی جارہی ہے.

گزشتہ انتخابات میں پی ٹی آئی امیدوار سے اپنی آبائی سیٹ پر شکست کھانے والے مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں انھیں دبوچ لیں گے، کے پی میں حکومت ہماری ہوگی.

واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے قیام کے وقت مولانا فضل الرحمان ایڑی چوٹی کا زور لگا کر بھی مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو حلف سے روکنے میں ناکام رہے جب جے یو آئی تنہا رہ گئی تو مجبوراً حلف نہ اٹھانے کے بڑے بول بولنے کے باوجود قومی اسمبلی میں حلف اٹھا لیا تھا.

Comments are closed.