آئی ایم ایف وفد کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے زمان پارک میں ملاقات

50 / 100

فوٹو: پی ٹی آئی

اسلام آباد: آئی ایم ایف وفد کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے زمان پارک میں ملاقات ہوئی ہے ، یہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد سے ہونے والی ملاقات میں وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی بھی شریک تھے، ملاقات کے دوران ہی سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے ویڈیو لنک پر آئی ایم ایف وفد کو بریفنگ دی۔

بعد میں سابق وزیرخزانہ حماد اظہر نے ٹوئٹر پر بیان میں بتایا کہچیئرمین پی ٹی آئی سے ان کی رہائش گاہ پرملاقات میں ریذیڈنٹ نمائندے ایستھرپیریز نے شرکت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں آئی ایم ایف کے کنٹری چیف نیتھن پورٹر نے واشنگٹن سےورچوئل شرکت کی،ملاقات میں آئی ایم ایف ٹیم سے اسٹاف لیول معاہدے سے متعلق بات چیت ہوئی ہے۔

حماد اظہر کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کے ساتھ 3 ارب ڈالرز کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کےلیے معاہدہ طےکیا ہے، اس تناظر میں ہم مجموعی مقاصد اور کلیدی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

نمائندہ آئی ایم ایف کے مطابق آئی ایم ایف وفد کی جانب سے پاکستان میں سیاسی جماعتوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے، ملاقاتوں کا مقصد انتخابات سے پہلے آئی ایم ایف کے نئے سپورٹ پروگرام کیلئے سیاسی جماعتوں کی حمایت کی یقین دہانی حاصل کرنا ہے۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی کی طرف سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے آج چیئرمین عمران خان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

میٹنگ میں آئی ایم ایف کے کنٹری چیف نیتھن پورٹر نے شرکت کی جو کہ واشنگٹن سے عملی طور پر شامل ہوئے اور ریذیڈنٹ نمائندہ ایستھر پیریز جو کہ جسمانی طور پر موجود تھے۔

پی ٹی آئی کی ٹیم میں چیئرمین عمران خان، شاہ محمود قریشی، حماد اظہر، شوکت ترین، عمر ایوب خان، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، شبلی فراز، تیمور جھگڑا اور مزمل اسلم شامل تھے۔ ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔

اسٹاف لیول کے معاہدے کے ارد گرد بات چیت ہوئی جو آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کے ساتھ 9 ماہ کے 3 بلین امریکی ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے لیے طے کیا ہے اور اس تناظر میں ہم مجموعی مقاصد اور کلیدی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے SBA کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم آبادی کے کم آمدنی والے طبقوں کو مہنگائی سے بچانے کے لیے پروگراموں کی اہمیت پر زور دینا چاہتے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف سیاسی استحکام اور قانون کی حکمرانی کو پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے لازمی سمجھتی ہے۔ آئین کے مطابق آزادانہ، منصفانہ اور بروقت انتخابات کے بعد، عوام کے مینڈیٹ سے نئی حکومت اصلاحات کا آغاز کرے گی.

بیان میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی تبدیلی، اعلیٰ اور زیادہ جامع ترقی کے لیے کثیرالجہتی اداروں کے ساتھ طویل مدتی بنیادوں پر مشغول ہو گی۔اس حوالے سے چیئرمین عمران خان کچھ دیر میں قوم سے خطاب کریں گے۔

Comments are closed.