9مئی واقعات پر لیفٹیننٹ جنرل برطرف، 3 میجر جرنلز، 7 بریگیڈیئر کیخلاف کارروائی

53 / 100

فوٹو : اسکرین گریب

راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے، 9مئی واقعات پر لیفٹیننٹ جنرل برطرف، 3 میجر جرنلز، 7 بریگیڈیئر کیخلاف کارروائی کی جاچکی ہے.

ترجمان پاک افواج میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ مضبوط سیاسی مقاصد کے لیے افواج کے خلاف پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ وہ لوگ جنھوں نے گھنانونے عمل میں حصہ ڈالا قانون کے کٹہرے میں کب لائے جائیں گی۔

انھوں نے کہا سانحہ 9 مئی کے واقعات میں تین افسران بشمول لیفٹیننٹ جنرل کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے جبکہ 15 افسران بشمول تین میجر جنرلز اور 7 بریگیڈیئرز کیخلاف سخت کارروائی کی جا چکی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ 9 مئی کا سانحہ پاکستان کیخلاف سازش تھی، سازش گزشتہ کئی ماہ سے چل رہی تھی، 9مئی کے مٹھی بھر شرپسندوں نے وہ کام کردکھایا جو دشمن نہ کرسکا، لوگوں کے جذبات کو ابھارا گیا، ذہن سازی کی گئی.

اب تک کی تحقیقات میں بہت سارے شواہد ملے ہیں، 9مئی واقعات پر افواج میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے، روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردو کی سرکوبی کی جا رہی ہے، مضبوط سیاسی مقاصد کے لیے افواج کے خلاف پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔

بجٹ میں کٹوتی معیشت کو دیکھتے ہوئے کی گئی ہے، مسلح افواج ملک کو معیشت سے الگ تصور نہیں کرتی، ہم مسائل کا حصہ ہیں اور مشترکہ طور پر اس مسئلے کا حل نکالنا ہے۔ دفاعی ضرورت پوری کرنے کے لیے تیاریاں جاری ہیں.

ترجمان پاک فوج نے کہا ہماری مسلح افواج کی تیاریاں مکمل ہیں، بھارت کے ساتھ بجٹ میں گیپ بہت بڑھ رہا ہے، معیشت کے لیے سب نے ملکر چلنا ہے، بھارت اور پاکستان کے ساتھ دفاعی بجٹ کا تناسب کئی دہائیوں کے ساتھ چل رہا ہے۔

کہا دفاعی بجٹ کم ہونے کے باوجود ہم نے فروری 2019ء کو بھارت کو پچھاڑا، افغانستان میں دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 48 ممالک ناکام ہوئے تاہم پاک فوج نے دہشت گردی کیخلاف جنگ جیتی ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ فیک نیوز، ہیجان پراپیگنڈے سے پرہیز کریں اور مثبت چیزوں کو استعمال کرتے ہوئے ذمہ دارانہ صحافت کریں، آئی ایس پی آر کا صحافی کمیونٹی کے ساتھ بہت پرانا تعلق ہے، ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔

میجر جنرل احمد شریف چودھری نے سوال کے جواب میں کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد سکیورٹی بریچ ہوئی ہے اس میں کوئی کوتاہی ہوئی تو اس کا تعین ہونا ہے۔ ادارہ جاتی انکوائری ہوئی، میجر جنرل نے انکوائری کی، جو لوگ ملوث تھے وہ بھی پیش ہوئے، جن کو سزا دی گئی میں ان کو بیان کر چکے ہیں.

انھوں نے کہا کہ فوج میں احتسابی عمل اوپر سے شروع ہوتا ہے، جس کی ذمہ داری زیادہ تھی اس کو اتنی ہی سزا دی گئی،اس وقت بہت زیادہ جھوٹ اور پروپیگنڈا پھیلایا جا رہا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سیاسی لیڈر پریس کانفرنس کرتا ہے پارٹی چھوڑتا ہے یا نہیں چھوڑتا ہے یہ انفرادی عمل ہے، نو مئی کے واقعات سے اس کا کوئی فرق نہیں پڑتا۔

الیکشن میں بڑے سٹیک ہولڈرز سیاسی جماعتیں، الیکشن کمیشن ہیں، انتخابات میں سکیورٹی کے لیے پولیس، فوج یا کتنی سکیورٹی فورسز چاہیے اس کا تعین الیکشن کمیشن کرتا ہے، فوج کے عنصر سے متعلق وزارت دفاع تمام چیزوں کا جائزہ لیتی ہے، آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت تعیناتی ہوتی ہے اور ہوتی رہے گی ۔

پی ٹی آئی کے چیئر مین کے مذاکرات کے حوالے سے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے ساتھ مذاکرات کے مقاصد کچھ اور ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان اپنے عظیم جوانوں کے جنازوں کو کندھا دے رہی ہے، وہ لوگ جنھوں نے گھنانونے عمل میں حصہ ڈالا قانون کے کٹہرے میں کب لائے جائیں گی۔

شہدا کے ورثا آرمی چیف سے بار بار سوال کررہے ہیں۔ وہ سوال کررہے ہیں کہ کیا وہ شہدا کی حرمت کا مستقبل میں تحفظ کرسکیں گے؟ ہم سب سے سوال ہورہا ہے شہدا کی ایسی بے حرمتی ہونی ہے تو ملک کیلئے جان قربان کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟

بریفنگ کے دوران میڈیا نمائندوں نے سوال اٹھایا کہ ایک طرف کہا جا رہا ہے کہ تحمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے جبکہ دوسری طرف کارروائی بھی کی گئی ہے، جس پر انھوں نے کہا کہ پلاننگ کے تحت خواتین کو آگے کیا گیا.

Comments are closed.