وزیر خزانہ دھمکیاں دینے کے بعد آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئے، ایمنسٹی اسکیم واپس

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیر خزانہ دھمکیاں دینے کے بعد آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئے، ایمنسٹی اسکیم واپس، بجٹ میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پیش کی تھی بجٹ منظور ہونے سے پہلے ہی عالمی مالیاتی فنڈ کے دباؤ پر فیصلہ واپس لے لیا۔

اسی طرح آئی ایم ایف کی شرائط پر بجٹ سے قبل ٹیکس وصولیوں کا ہدف بڑھا دیا گیااور یہ ہدف 9200 ارب روپے سے بڑھا کر 9415ارب روپے کر دیا گیا۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق بجٹ میں مزید 215 ارب روپے کے ٹیکسز عوام پر عائد کردیے گئے جبکہ انکم ٹیکس میں سالانہ 24 لاکھ سے زائد آمدن پر ٹیکس میں 2.5 فیصد اضافہ کردیا گیا۔

ایمنسٹی اسکیم کے تحت بیرون ملک سے ایک لاکھ ڈالر بھجوانے پر ذرائع آمدن ظاہر نہ کرنےکی چھوٹ دی گئی تھی جو عملدرآمد سے پہلے ہی واپس کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے.

رپورٹ کے مطابق بیرون ملک سے رقوم بینکنگ چینل کے ذریعے بھیجنےکی شرط عائد کی گئی تھی اور آئی ایم ایف نے اس ایمنسٹی اسکیم پر اعتراض اٹھایا تھا، ایمنسٹی اسکیم کا ڈالر کی قلت پر قابو پانے کیلئے متعارف کرائی گئی تھی۔

اس کے علاوہ 2 ہزار سی سی سے بڑی لگژری گاڑیوں پر ٹیکس میں اضافے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ کھاد کی فروخت پر 3 روپے فی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد ہے۔

حکومت کی طرف سے عوام پر مزید بوجھ لادنے کے بعد دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نویں جائزے اور پروگرام کی بحالی کی راہ میں رکاوٹیں دور ہوگئی ہیں۔

رپورٹ کے وزیراعظم شہباز شریف کی آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے ملاقاتوں اور رابطوں میں شہباز شریف نے تمام شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد ایک بار پھر آئی ایم ایف سے قرضہ ملنے سے پہلے شرائط پر عمل شروع کر دیا گیا ہے.

وزیر خزانہ نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی راہ میں رکاوٹیں دور، پاکستان سے معاہدےکا اعلان جلد متوقع ہے.

رپورٹ کے مطابق کھاد پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سے 35 ارب روپے آمدن ہو گی، پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ٹیکس ایک سے بڑھا کر 2 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سے مزید 45 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔

Comments are closed.