سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو لیک پر طلبی کیخلاف حکم امتناع میں توسیع

45 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو لیک پر خصوصی کمیٹی میں طلبی کیخلاف حکم امتناع میں سولہ اگست تک توسیع کردی۔۔ عدالت نے ہدایت کی کہ اٹارنی جنرل چار ہفتوں میں عدالتی سوالوں کا جواب جمع کروائیں اور اس کی نقول فریقین کو بھی فراہم کریں ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے نجم الثاقب کی درخواست پر سماعت کی ، عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کچھ آئینی نکات پر آپ کی معاونت چاہیے ہوگی جس پر اٹارنی جنرل عثمان منصور نے موقف اپنایا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے،جو سوالات سپریم کورٹ میں زیر بحث ہیں ان پر فیصلے کا انتظار کر لیا جائے۔

جسٹس بابر ستار نے کہا کہ آپ ہمارے پانچ سولات پر ہی معاونت کریں ، معاملہ بلاخر سپریم کورٹ میں ہی جانا ہے ، ہو سکتا ہے ہم کوئی فیصلہ دیں تو وہ سپریم کورٹ کے لیے معاونت ہو ، وکیل درخواست گزار لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام کے بنیادی حقوق کا معاملہ ہے، حکومت چیف جسٹس کی مشاورت کے بغیر کیسے جوڈیشل کمیشن بنا سکتی ہے؟حکومت کو چاہئے تھا کہ چیف جسٹس سے مشاورت کرتی اور وہ ججز نامزد کرتے۔

عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ کو عدالتی سوالات کے جواب دینے میں کتنا وقت چاہیے ہو گا؟ عدالت نے کہا کہ ہم آپ کو چار ہفتے کا ٹائم دیتے ہیں۔

عدالت نے اٹارنی جنرل کو چار ہفتوں میں جواب کروانے کی ہدایت دیتے ہوئے سابق چیف جسٹس کے بیٹے کی خصوصی کمیٹی میں طلبی کے خلاف حکم امتناع میں توسیع کردی جبکہ درخواست پر سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔

Comments are closed.