لتا منگیشکر کو ایک مرتبہ زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان کی جان بچ گئی

45 / 100

فائل:فوٹو

ممبئی: آنجہانی گلوکارہ لتا منگیشکر کو ایک مرتبہ زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم ان کی جان بچ گئی اس واقعے کے بعد 3 ماہ تک شدید علیل رہیں لیکن پھر صحتیابی کے بعد انہوں نے پھر سے گائیکی شروع کر دی اور کئی مشہور گانے ریکارڈ کروائے۔

بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بْلبلِ ہند لتا منگیشکر کی موت کے بعد کئی راز کھلے جس میں ایک راز یہ بھی تھا کہ ان کی زندگی میں انہیں ایک مرتبہ زہر بھی دیا جا چکا تھا۔

مصنفہ نسرین مْنی کبیر کی کتاب ’لتا منگیشکر اِن ہَر اون وائس‘ میں آنجہانی گلوکارہ نے انکشاف کیا کہ 1962 میں وہ بیحد بیمار پڑ گئیں تھیں اور 3 ماہ تک گائیکی بھی نہیں کر سکی تھیں۔

گلوکارہ نے کتاب میں لکھا کہ ایک صبح جب وہ سوکر اْٹھیں تو ان کے پیٹ میں شدید درد تھا اور انہیں ہری ہری قے ہوئی جس کے بعد ڈاکٹر کو گھر بلایا گیا تو معلوم ہوا کہ انہیں ’سلو پوائزن‘ کھانے میں زہر ملا کر دیا گیا ہے۔

گلوکارہ نے بتایا کہ ان کی بہن اْوشا منگیشکر کو شک ہوا کہ کوئی گھر کا ملازم یا باورچی اس کام میں ملوث ہو سکتا ہے اس لئے انہوں نے میرا کھانا بنانے کی ذمہ داری خود پر لے کر ملازموں کو مجھ سے دور رہنے کو کہا۔

لتا منگیشکر نے نسرین مْنی کی کتاب میں مزید بتایا کہ اس کے بعد ان کے گھر کا ایک ملازم بغیر بتائے اور بغیر تنخواہ لئے وہاں سے فرار ہوگیا جیسے اْس کو کسی نے منصوبہ بندی کے تحت مجھے زہر دینے کیلئے بھیجا ہو۔

تاہم زہر دینے والا کون تھا اور اْسے کس نے بھیجا تھا یہ راز راز ہی رہ گیا۔ لتا منگیشکر اس واقعے کے بعد 3 ماہ تک شدید علیل رہیں لیکن پھر صحتیابی کے بعد انہوں نے پھر سے گائیکی شروع کر دی اور کئی مشہور گانے ریکارڈ کروائے۔

خیال رہے کہ آنجہانی بھارتی گلوکارہ لتا منگیشکر 6 فروری 2020 کو 92 برس کی عمر لمبا عرصہ علیل رہنے کے بعد انتقال کر گئی تھیں۔

Comments are closed.