فوج کا حکمرانی میں دخل نہ رہے یہ سوچنا حماقت ہے،عمران خان

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آبادپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے فوج کا حکمرانی میں دخل نہ رہے یہ سوچنا حماقت ہے۔ فی الحال صورتحال کا جائزہ لے رہا ہوں اور دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہوں۔ پی ٹی آئی کو 9 مئی کو چھوڑ کر جانے والے رہنماوٴں کی جگہ نوجوانوں کی تقرریاں کروں گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ملک میں 70 برسوں میں فوج بلواسطہ یا بلاواسطہ اقتدار میں رہی ہے۔ فوج کا حکمرانی میں کوئی دخل نہ رہے یہ سوچنا احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے۔

عمران خان کا نے کہا کہ میں بات چیت اس لیے کرنا چاہتا ہوں تا کہ معلوم ہوسکے کہ یہ کیا سوچ رہے ہیں۔ مجھے اس بات پر قائل کرلیں کہ یہ سب پاکستان کے لیے درست ہے تو میں اتفاق کرلوں گا۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال صورتحال کا جائزہ لے رہا ہوں اور دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہوں۔ پی ٹی آئی کو 9 مئی کو چھوڑ کر جانے والے رہنماوٴں کی جگہ نوجوانوں کی تقرریاں کروں گا تاہم خدشہ ہے کہ انہیں بھی گرفتار کرلیا جائے گا اور یہ مجھے بھی جیل میں ڈال دیں۔

عمران خان نے کہا کہ میری پوزیشن اس وقت کمزور ہو گی جب میں اپنا ووٹ بینک کھو دوں گا۔ کوئی بھی سیاسی جماعت کمزور اس وقت ہوتی ہے جب اس کا ووٹ بینک سکڑنے لگتا ہے۔ میرے لیے یہ بڑا بحران نہیں۔ حقیقت میں ہمیں مارشل لا کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حیران وہ اس سب سے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ معاشی اشاریے بدترین صورتحال کا بتا رہے ہیں۔ معلوم کرنا چاہتا ہوں اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ہمیں دوڑ سے باہر رکھنا ملک کے لیے کیسے فائدہ مند ہو گا۔

Comments are closed.