پنجاب انتخابات نظرثانی کیس ، اٹارنی جنرل کو آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن سے متعلق حکومت سے ہدایات لینے کا حکم

42 / 100

فائل:فوٹو

سپریم کورٹ نے پنجاب انتخابات نظرثانی کیس نئے نظرثانی سے متعلق قانون کے پیش نظر سماعت جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن سے متعلق حکومت سے ہدایات لینے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چیزوں کو جوڑنے سے سسٹم میں استحکام آئے گا، ہائی درجہ حرارت معیشت کی مدد نہیں کرے گاکمیشن کی تشکیل کیلئے درست راستہ اختیار کرے، معاملات پر ہم سب کو دوبارہ سوچنا چاہئے، غصہ اشتعال مدد کرنے کی بجائے حالات مزید مخدوش کرے گا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے سماعت شروع کی تو وکیل الیکشن کمیشن سجیل سواتی روسٹرم پر آئے اس سے پہلے کہ وہ اپنے دلائل کا آغاز کرتے اٹارنی جنرل عثمان منصور روسٹرم پر آئے اور عدالت سے استدعا کی کہ وہ کچھ کہنا چاہتے ہیں۔

عدالت سے اجازت ملنے کے بعد اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کی نظرثانی دائرہ اختیار سے متعلق قانون بن چکا صدر مملکت نے بھی منظوری دے دی اور اسکا اطلاق جمعہ سے ہو بھی چکا۔ اس پر جسٹس منیب اختر نے کہا کہ نظر ثانی قانون کا سن کر الیکشن کمیشن کے وکیل کے چہرے پر مسکراہٹ آگئی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جمعرات کو جوڈیشل کمیشن والا کیس مقرر ہے اٹارنی جنرل اس بارے حکومت سے ہدایات لے لیں، چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ نے آڈیو لیکس کمیشن کیس کا ہمارا حکمنامہ ضرور پڑھے گا ذہن میں رکھیں عدالت نے کمیشن کو کالعدم قرار نہیں دیا، عدالت نے عدلیہ آزادی کا تحفظ کرنا ہے, خفیہ ملاقاتوں سے معاملات نہیں چل سکتے یہ تاریخی ایکسیڈنٹ ہے کہ چیف جسٹس صرف ایک ہی ہوتا ہے ہم نے میمو گیٹ، ایبٹ آباد کمیشن اور شہزاد سلیم قتل کے کمیشنز کا نوٹیفکیشن دیکھایا، تمام جوڈشل کمیشنز میں چیف جسٹس کی مرضی سے کمیشن تشکیل دیے جاتے ہیں، کسی چیز پر تحقیقات کرانی ہیں تو باقاعدہ طریقہ کار سے آئیں، میں خود پر مشتمل کمیشن تشکیل نہیں دوں گا لیکن کسی اور جج سے تحقیقات کرائی جا سکتی ہیں، یہ سیاسی پارہ معیشت اور امن و امان کو بہتر نہیں کرے گا۔

چیف جسٹس نے جوڈیشل کمیشن بابت حکومت سے ہدایات لینے کی اٹارنی جنرل کو پھر سے ہدایت کردی جبکہ نظر ثانی سے متعلق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اب نیا قانون بھی آچکا ہے اور ہم بات سمجھ بھی چکے ہیں اور ہمیں نئے قانون کا مکمل ادراک ہے، تاہم تحریک انصاف کو بھی نئے قانون کا علم ہوجائے اسکے بعد ہم سماعت کر لیں گے فی الحال ہم سماعت جمعرات تک ملتوی کرتے ہیں۔

Comments are closed.