مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف پر لندن میں پولیس کی موجودگی میں حملہ

50 / 100

فوٹو: فائل

لندن : مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف پر لندن میں پولیس کی موجودگی میں حملہ کی خبر پہلے اپ لوڈ کر کے پھر سوشل میڈیا سے ڈیلیٹ کر دی گئی.

میڈیا رپورٹ کے مطابق لندن میں نواز شریف کے سیکیورٹی انچارج خرم بٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں سابق وزیراعظم پر حملے کی خبر پوسٹ کی تھی، اور ایک ملزم کی گرفتاری کونوازشریف پرحملے سے جوڑا تھا۔

ٹویٹ کے مطابق قائد ن لیگ نواز شریف ایک کیفے میں موجود تھے اور اس کے باہر احتجاج ہورہا تھا، اس دوران پولیس اور مظاہرین میں تلخ کلامی ہوگئی، مظاہرین نے پولیس پر کافی پھینکی جو نوازشریف کی گاڑی پر جاگری۔

واقعے کے بعد انکشاف ہوا کہ احتجاجی مظاہرین حکومتی پالیسیوں کے خلاف جسٹ اسٹاپ آئل، کِل دِی بل مہم میں شریک تھے۔ خبرکے کچھ ہی دیر بعد خرم بٹ کی جانب سے ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی گئی۔

سامنے آنے والی خبروں کے مطابق ایک نجی ٹی وی کے نمائندے نے واقعہ کے حوالے سے پوری رپورٹ دی اور بتایا کہ 10 لوگوں نے نعرہ بازی کی پھر ان میں سے ایک نے آگے بڑھ کر حملے کی کوشش کی، تاہم بعد خبر کو دوسرے انداز سے بیان کر کے غیرمتعلق ظاہر کیا گیا. 

Comments are closed.