عمران خان، بشری بی بی سمیت 580 سے زائد افراد کے نام نوفلائی لسٹ میں شامل کرلئے گئے

46 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: نو مئی واقعات کے بعد تحریک انصاف قیادت سمیت جلاوٴ گھیراوٴ کرنے والے عناصر اور سہولت کاروں کو بیرون ملک فرار سے روکنے کے لئے 580 سے زائد افراد کے نام30 دن کے لیے نو فلائی لسٹ میں شامل کرلیے گئے۔وفاقی کابینہ کی جانب سے حتمی منظوری کے بعد ہی عمران خان، انکی اہلیہ بشری بی بی و دیگر ملوث عناصر کے نام باضابطہ طور پر ای سی ایل میں رکھے جائیں گے۔

ان سنگین جرائم و مقدمات میں ملوث افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے لیے کابینہ کمیٹی برائے ای سی ایل کا اجلاس چند دنوں میں طلب کیا جائے گا۔

کمیٹی کیس ٹو کیس جائزہ لیکر سفارشات حتمی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بجھوائے گی۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے حتمی منظوری کے بعد ہی عمران خان، انکی اہلیہ بشری بی بی و دیگر ملوث عناصر کے نام باضابطہ طور پر ای سی ایل میں رکھے جائیں گے۔

پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سفارش پر ایف آئی اے نے 580سے زائد افراد کے نام 30 دن کے لیے نو فلائی لسٹ یا پرویڑنل نیشنل ایڈینٹیفکیشن لسٹ میں شامل کرلیے ہیں۔

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ،اہلیہ بشری بی بی سمیت پی ٹی آئی کی پہلی، دوسری اور تھرڈ ٹیئر کی لیڈر شپ بھی سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔

ان میں پی ٹی آئی کے سابق پارلیمنٹرینز، سابق وفاقی وصوبائی وزرا ، سینیٹرز، و سابق گورنرز و وزراء اعلیٰ کے نام بھی ہیں۔

پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے سرگرم اراکین و فالورز بھی سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل رکھے گئے ییں۔ تمام 580 سے زائد عناصر کو کسی بھی ائیرپورٹ، بندرگاہ یا بارڈر پوسٹ سے باہر جانے سے روکا جاسکے گا۔

خیال رہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے دور میں طے کیاگیا تھا کہ کسی سرگرمی میں ملوث عناصر کو بیرون ملک جانے سے روکنا ضروری ہو تو ای سی ایل میں نام ڈالنے کی منظوری تک 30 دن کے لیے نو فلائی لسٹ تشکیل دی جاسکتی ہے۔

باضابطہ طور پر ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے لیے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں کیبنٹ کمیٹی برائے ای سی ایل قائم ہے جس کے ممبران میں سردار ایاز صادق، رانا ثناء اللہ ، سیکرٹری وزارت داخلہ و سینئر حکام شامل ہیں۔

کمیٹی برائے ای سی ایل کا اجلاس اگلے چند دنوں میں متوقع ہے۔ جس میں ای سی ایل پر نام ڈالنے کے لیے کیس ٹو کیس جائزہ لیا جائیگااور شواہد کی روشنی میں کمیٹی سفارشات حتمی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو ارسال کرے گی۔

وفاقی کابینہ کی حتمی منظوری کے بعد ایسے عناصر جنکے بیرون ممالک فرار کا خدشہ ہو ان کے نام ای سی ایل میں شامل کر لیے جائیں گے۔

Comments are closed.