بظاہر مارشل لا جیسی صورت حال ہے اور ملک آرمی چیف چلا رہا ہے،عمران خان

لوگ پارٹی چھوڑ نہیں رہے چھڑوائی جاری ہے

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ تشدد کا راستہ وہ اختیار کرتے ہیں جو الیکشن سے خوف زدہ ہوں۔ میں فوج پر تنقید اس طرح کرتا ہوں جیسے بچوں پر تنقید کرتا ہوں جس کا مقصد اصلاح کرنا ہوتا ہے۔ بظاہر مارشل لا جیسی صورت حال ہے اور ملک آرمی چیف چلا رہا ہے۔

برطانوی ریڈیو کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہا کہ پاکستان میں جمہوریت بہت کمزور ہوچکی ہے اور بظاہر مارشل لا جیسی صورتحال ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ملک کو آرمی چیف چلا رہا ہے۔ ملک میں جمہوریت کا مستقبل روشن ہے کیونکہ 70 فیصد ووٹ بینک رکھنے والی پارٹی کو ایسے اقدامات سے نہیں روکا جا سکتا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ تشدد ہو تو حکومت کو کریک ڈاوٴن کا بہانہ مل جاتا ہے ہمیشہ اپنے کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کی ہے۔ بڑے ووٹ بینک والی پارٹیوں کو امن اور الیکشن چاہیے ہوتے ہیں۔ تشدد کا راستہ وہ اختیار کرتے ہیں جو الیکشن سے خوف زدہ ہوں۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت مجھے کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرسکتی ہے۔ میری گرفتاری کا بڑا امکان ہے۔ موجودہ چیف سے بھی میرا کوئی اختلاف نہیں لیکن وہاں سے کوئی اختلاف ہے تو وہ ہی بتا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں فوج پر تنقید اس طرح کرتا ہوں جیسے بچوں پر تنقید کرتا ہوں جس کا مقصد اصلاح کرنا ہوتا ہے۔

عمران خان نے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر مسرت چیمہ اور جمشید چیمہ پارٹی چھوڑنے سے متعلق سوال پر کہا کہ لوگ پارٹی چھوڑ کر نہیں رہے، ان سے پارٹی چھڑوائی جا رہی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کن پٹی پر بندوق رکھ کر پارٹی چھڑوارہے ہیں، اس طرح کبھی پارٹیاں ختم نہیں ہوتیں، پارٹی اس طرح ختم ہوتی ہے جیسے پی ڈی ایم ختم ہورہی ہے، جس طرح پی ڈی ایم کا ووٹ بینک ختم ہو رہا ہے۔

عمران خان نے کہا مجھے اپنی کوئی فکر نہیں ہے میں صرف کارکنوں اور خواتین کے لیے پریشان ہوں، پی ٹی آئی کے کارکنوں اور خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔

Comments are closed.