9مئی واقعات میں ملوث افراد کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے، قومی اسمبلی

53 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: 9مئی واقعات میں ملوث افراد کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے، قومی اسمبلی میں قرارداد منظور کرلی گئی، قرارداد میں آرمی ایکٹ 1956، انسداد دہشت گردی ایکٹ اور مجموعہ ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کرنے کا کہا گیا۔

قومی اسمبلی میں یہ قرارداد وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کی ،قرار داد میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کو دل دہلا دینے والے شرمناک واقعات پیش آئے، ملوث عناصر کے خلاف موجودہ قوانین کے تحت کارروائی کی جائے۔

قرارد داد میں کہا گیاہے کہ ملوث عناصر، معاون، مددگاروں کیخلاف آرمی ایکٹ 1956، انسداد دہشت گردی ایکٹ اور مجموعہ ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کی جائے۔

قومی اسمبلی کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات سے دنیا بھر میں پاکستان کا تشخص متاثر ہوا، ایوان مسلح افواج کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے۔

اس کے علاوہ 9 مئی کے واقعات پرقومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی ،وزیراعظم شہبازشریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سویلین تنصیبات پر حملوں پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمے چلائے جائیں گے۔

شہبازشریف نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملوں کے مقدمات ملٹری ایکٹ کے تحت چلیں گے،کہا وہ جہاز کھڑتے تھے جو غریب قوم کی پونجی سے خریدے گئے تھے، وہاں وہ جتھہ آگ لے کر پہنچ گیا۔

انھوں نے کہا یہ صریحاً ملک دشمنی نہیں تو کیا ہے؟ کوئی نیا قانون بننے نہیں جارہا، آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلیں گے،وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے عمران خان کو کہا کہ آپ کی اہلیہ کرپشن میں ملوث ہیں۔

شہبازشریف نے الزام لگایا کہ عمران خان کو اس بات کا غصہ چڑھا اس لیے انھوں نے ان کو پسند نہیں کیا، عمران خان نے ایک بار پھر قوم کے سامنے جھوٹ بولا، عمران خان نے اسی شکایت پر اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی عاصم منیر کو عہدے سے ہٹایا تھا۔

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے مقدمات ملک کے موجودہ قوانین کے تحت چلیں گے، نو مئی کے کیسز انسداد دہشتگردی ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے تحت چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آڈیولیکس کمیشن دودھ کا دودھ پانی کا پانی کرنے کیلئے قائم کیا ہے، آڈیوز کی شناخت ہونے کے بعد ان کے چہرے بے نقاب ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی نے کمیشن کو چیلنج کیا ہے،کمیشن کے ججوں پراعتراض کیاہے۔

خواجہ آصف نے کہا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے کردار کی جنگ لڑی وہ سب کے سامنےہے، عمران خان نے اب تک 9 مئی کے واقعات کی واضح مذمت نہیں کی ہے، عمران خان نے یہ دھمکی بھی دی کہ دوبارہ گرفتار ہوا تو پھریہی ردعمل آئےگا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف اور شہبازشریف کو علم تھا کہ گرفتارہونا ہے پھر بھی ملک واپس آئے، اُنھوں نے پولیس کے ساتھ کیا کیا سلوک نہیں کیا، پولیس کے ڈی آئی جی کی آنکھ ضائع ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے تناظر میں فوج کا دفاع ہم پر لازم بن جاتا ہے ، ہمارے ائیر بیسز پر بھارت حملہ کرتا رہاہے ، جان اللہ کو دینی ہے کہنے والے نے لوگوں کو جی ایچ کیو حملے پر اکسایا، جو قومیں محسنوں کی تکریم نہیں کرتیں وہ قومیں مٹ جاتی ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات ، رہائش گاہوں، ائیربیسز پر حملے کیے گئے، سیاسی دفاتر پر حملہ نہیں کیا گیا، صرف فوجی تنصیبات پر کیاگیا، ان کا یہ حملہ فوجی تنصیبات پر نہیں پاکستان پر تھا۔

وزیردفاع نے کہا کہ اس حملے کی توقعات ہندوستان سے تھیں، پاکستانیوں سے نہیں ، جن لوگوں نے اشتعال دلایا اب وہ رشتے داریاں گنوا رہے ہیں،شہید کرنل شیر خان کا مجسمہ اکھاڑتے ہوئے کسی کو ان کی قربانی یاد نہیں آئی؟

انہوں نے ایٹمی قوت کی نشانی کو بھی آگ لگا دی، ان کے چہروں کی شناخت کریں یہ کہاں سے آئے، عمران خان کہتا ہے کہ مجھے پتہ نہیں باہر کیا ہو رہا تھا، اس کے پاس ٹیلی فون کی سہولت تھی وہ اس کو یاد تھا، لوگ اس کے کہنے پر قومی شناخت کو مسخ کررہے تھے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اس ملک میں ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی، کوئی ریاست مخالف ری ایکشن نہیں آیا، محترمہ بے نظیربھٹو کی شہادت ہوئی، ایسا ردعمل نہیں، الیکشن لڑا گیا اور پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا گیا۔

میاں نواز شریف کی تین دفعہ حکومت برطرف کی گئی، نوازشریف جعلی جے آئی ٹی اور عدالتوں کے سامنے پیش ہوتا رہا، نواز شریف نے نام نہاد انصاف کے نظام کے سامنے سرجھکایا، ناانصافیاں ہوتی رہیں اور ہم برداشت کرتے رہے ۔

Comments are closed.