ملک میں نئی فوجی عدالتیں نہیں بنائی جا رہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف

50 / 100

فوٹو : فائل

سیالکوٹ: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے ملک میں نئی فوجی عدالتیں نہیں بنائی جا رہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا کہ ملک میں پہلے سے قانون بھی موجود ہے اور اور عدالتیں موجود بھی انہی میں مقدمات چلیں گے۔

خواجہ آصف سیالکوٹ میں پاک فوج سے اظہار یکجہتی کےلیے نکالی گئی ریلی سے خطاب کر رہے تھے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہم کسی کے بنیادی حقوق نہیں چھین رہے اور نہ سیاسی مقاصد کے لیے قانون کا استعمال ہوگا.

انھوں نے 9 مئی واقعات کے حوالے سے کہا کہ جن شر پسندوں کی فوجی املاک پر حملوں کی ویڈیوز ہیں ان پر مقدمات چلیں گے تاہم انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ پہلے سے موجود کن عدالتوں کی بات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی رہنما اور لیڈر افواج کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، افواج کو ٹارگٹ کرنے میں وہ بیرونی افراد کو بھی شامل کر رہے ہیں، فوجی جوان وطن عزیز کے لیے اپنی جانوں کی قربانی دے رہے ہیں۔

انھوں نے 9 مئی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے وجود پہ حملہ تھا، ایک شخص نے صرف اپنے اقتدار کے لیے یہ حملہ کیا، جی ایچ کیو پر حملہ بھارت کے مقاصد میں شامل ہے، جب ایک ٹولہ مقدس یادگاروں پر حملہ کرے تو شہدا کے خاندانوں پر کیا گزر رہی ہوگی۔

وزیر دفاع نے اپنی تقریر کے دوران یہ بات بھی واضح کی کہ میں کبھی کسی کی وفاداری پر شک نہیں کرتا، لیکن 9 مئی کو جنہوں نے حملہ کیا مجھے ان کی نیت پر شک ہے۔

واضح رہے اس سے قبل میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت دفاع نے ابتدائی طور پر 5 فوجی عدالتوں کے قیام کی تجویز دے دی، جبکہ گزشتہ روز آرمی چیف نے لاہور میں کہا کہ سانحہ 9 مئی کے ذمےداروں کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی شروع ہو چکی ہے.

Comments are closed.