مولانا فضل الرحمان دفعہ144 کی خلاف ورزی کے سوال پر لاجواب ہو گئے

51 / 100

فوٹو : اسکرین گریب

اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان دفعہ144 کی خلاف ورزی کے سوال پر لاجواب ہو گئے ، صحافی نے پریس کانفرنس کے دوران سوال کیا کہ عمران خان کو عدالتیں انصاف فراہم کریں تو غلط کہتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا گیا کہ ” اگر عدالتیں عمران خان کو انصاف دے تو وہ غلط ہے لیکن اگر ضلعی انتظامیہ اسلام آباد دفعہ 144 میں آپ کو دھرنا دینے کی اجازت دے تو وہ ٹھیک ہے؟

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟ کیا قانون سب کیلئے برابر نہیں؟؟ مولانا صاحب نے کہا یہ ہمارا مسئلہ نہیں ہے یہ ان سے پوچھیں۔ اور چلے گئے۔

اس سے قبل مولانا فضل الرحمان یہ سوال بھی کیاگیا کہ آپ ہمیشہ دستور اور قانون کی بات کرتے ہیں مگر آپ کی اپنی جماعت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ گیٹ پھلانگے گئے ؟ کیا یہ قانون کی خلاف ورزی نہیں تھی ؟

مولانا فضل الرحمان ہم نے ڈپٹی کمشنر کے آفس میں درخواست دی تھی
ہماری درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا گیا تو ہم نے اپنا پرامن احتجاج کیا، یعنی اجازت نہ ملنے کے باوجود احتجاج کیاگیا۔

واضح رہے جس دن اسلام آباد کے ریڈ زون میں سپریم کورٹ کے سامنے فضل الرحمان کی قیادت میں حکمران جماعتوں نے احتجاجی دھرنا دیا تب ریڈزون پر جلسے جلوسوں پر پابندی تھی۔

اسلام آباد میں دفعہ 144 واپس لینے کا نوٹیفیکشن بھی نہیں ہوا اور حکمران اتحاد کو دھرنا یا احتجاج کی اجازت بھی نہیں ملی تھی اس کے باوجود تمام قانونی تقاضے روند دئے گئے۔

حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کے حکم پر ریڈ زون کو زیرو پوائنٹ تک توسیع دے دی تھی جس کے سبب اسلام آباد کےشہریوں کو بھی شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑا تھا۔

Comments are closed.