شیریں مزاری، ملیکہ بخاری اور علی محمد خان دوبارہ گرفتار

52 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: شیریں مزاری، ملیکہ بخاری اور علی محمد خان دوبارہ گرفتار، تینوں کو آج ہی جیلوں سے رہائی ملی تھی تاہم تینوں کو دوبارہ گرفتار کرلیاگیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور آج جیلوں سے رہائی پانے والے پی ٹی آئی رہنما ملیکہ بخاری اور علی محمد خان کو اڈیالہ جیل کے سامنے سے دوبارہ گرفتار کیا گیا۔

دونوں کو پولیس گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر لے گئی جب کہ سابق وفاقی وزیر و پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

پی ٹی آئی کی سینئر رہنما 70 سالہ شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے بتایا ہے کہ پولیس نے شیریں مزاری کو دوبارہ گرفتار کر لیا اور وہ میری والدہ کو ایک بار پھر لے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق شیریں مزاری کو پنجاب پولیس نےگرفتار کیا۔ پنجاب پولیس کی خواتین اہلکاروں نے شیریں مزاری کو گرفتار کیا۔

عامرمحمود کیانی نے پارٹی اور سیاست چھوڑ دی

ادھر نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں تحریک انصاف کے کے ایڈیشنل سیکرٹری عامر محمودکیانی نے تحریک انصاف اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

عامرکیانی نے پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو اور کور کمانڈر ہاؤس کا واقعہ افسوس ناک ہے، پاکستان بحران میں ہے، پی ڈی ایم کی مہربانیاں ہیں۔

عامر کیانی نے کہا کہ میرا افواج پاکستان کے ساتھ قریبی تعلق ہے، میرا عمران خان سے تعلق رہا ہے، ایک عرصے سے لاہور نہیں گیا، ہم ادارے اور ریاست کا حصہ ہیں، میانوالی کے واقعات میں بھی میرا نام ڈال دیا گیا ہے۔

پارٹی نہیں چھوڑوں گا،9 مئی واقعات افسوسناک ہیں، علی زیدی

پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما علی زید ی نے بھی میڈیا سے گفتگو کی اور 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے ان سے لا تعلقی کااظہار کیا تاہم انھوں نے پارٹی چھوڑنے سے انکار کیا۔

کراچی کے نجی اسپتال کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے علی زیدی کا کہنا تھا کہ کورکمانڈرلاہور کے گھر میں توڑپھوڑ کی گئی، ریڈیو پاکستان کو جلایا گیا، شہدا کے یادگار کو جلانے سے سب سے زیادہ تکلیف ہوئی۔

انھوں نے واضح کیا کہ فوج ہم سے ہے اورہم فوج سے ہیں، اختلاف رائے توماں، باپ، بھائی بہن اور میاں بیوی میں بھی ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پرامن احتجاج آئینی حق ہے کوئی نہیں روک سکتا لیکن 9 مئی کو جو ہوا وہ دہشتگردی تھی، 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں، کبھی تشدد کی حمایت نہیں کرسکتا۔

تحریک انصاف چھوڑنے کے حوالے سے کہا کہ میری سیاسی پیدائش تحریک انصاف میں ہوئی، عمران خان کے علاوہ کسی کو سیاستدان نہیں مانتا، تحریک انصاف اس دن چھوڑوں گا جس دن عمران خان چھوڑیں گے۔

انھوں نے کہا تحریک انصاف میری جماعت ہے، مجھ پر کوئی دباؤ ڈال کرپارٹی نہیں چھڑواسکتا،علی زیدی بات کرتے ہوئےآبدیدہ ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہے کہ پارٹی کے اندر سے ایسی آوازیں آتی ہیں، یہ میری جماعت ہے میں نے بنائی ہے۔

Comments are closed.