فواد چوہدری 16 گھنٹے تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں موجود رہے

51 / 100

فوٹو : اسکرین گریب

اسلام آباد: فواد چوہدری 16 گھنٹے تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں موجود رہے،ہائی کورٹ کی طرف سے گرفتاری سے کل تک روکنے کے حکم کے باوجود پولیس عدالت کے باہرموجود رہی۔

فواد چوہدری نے باہر آنے کی کوشش کی پھر واپس عدالت چلے گئے جب عدالت کو آگاہ کیا تو عدالتی احکامات ان کے حوالے کئے گئے اور آئی جی اسلام آباد تک بھی پہنچانے کی ہدایت کی گئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے واضح حکم کے باوجود پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سادہ کپڑوں میں باہر موجودگی کے باعث وہ عدالت کے اندر ہی بیٹھے رہے، تاہم جاتے وقت میڈیا سے گفتگو بھی کی۔

تقریباً رات پونے12 بجے وہ اہلیہ کے ہمراہ عدالت سے باہر آئے اور میڈیا سے گفتگو کی اور9 مئی کے واقعات کی مذمت کی اور کہا کہ جب پارٹی نے کسی کو کال نہیں دی تو پھر اسے پارٹی کا فیصلہ نہیں کہا جاسکتا۔

عدالت سے روانگی کے وقت ان کی اہلیہ حبہ چوہدری بھی ان کے ہمراہ تھیں اس موقع پر بھی ان کی گاڑی کے پیچھے ایک گاڑی دیکھی گئی تاہم وہ بغیر گرفتار ہوئے روانہ ہوگئے، آج دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نےتحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی حفاطتی ضمانت منظور کرتے ہوئے کسی بھی خفیہ مقدمے میں گرفتاری سےروک دیا۔

عدالت نے پی ٹی آئی رہنما فوادچودھری کی حفاطتی ضمانت منظور کرتےہوئے حکام کوان کی کسی بھی خفیہ مقدمے میں گرفتاری روک دیا جبکہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کوفوادچودھری پردرج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیدیا اورکہا کہ اسپیشل میسنجرکےذریعے آرڈرکاپی آئی جی کو بھیجی جائے۔

اس سے پہلےاسلام آباد ہائیکورٹ نے آج فواد چوہدری کی گرفتاری کیخلاف درخواست کی سماعت کے دوران دلائل مکمل ہونے پرفیصلہ محفوظ کیا تھا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

Comments are closed.