عمرا ن خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں 2 ہفتے کیلئے ضمانت منظور کرلی گئی

51 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: عمرا ن خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں 2 ہفتے کیلئے ضمانت منظور کرلی گئی اسلام آباد ہائی کورٹ کے خصوصی ڈویژن بینچ نے سماعت کی، سماعت میں نماز جمعہ کا وقفہ کے بعد ضمانت منظور کی گئی۔

اس سے قبل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے خصوصی ڈویژن بینچ تشکیل دے دیا جس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اورجسٹس ثمن رفعت امتیاز شامل ہیں۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ نے عمران خا ن کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجو ع کرنے کی ہدایت کی تھی، جس پر عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ موجود ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے کمرہ نمبر3 میں رش کے باعث عدالت تبدیل کر دی گئی، اب سماعت کمرہ نمبر 2 میں ہو رہی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران ایک وکیل  کی جانب  سے نعرے لگائے گئے جس پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں ،کمرہ عدالت میں مکمل خاموشی ہونی چاہیے ،اب درخواست پر سماعت نمازجمعہ کے بعد کی جائے گی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ ایسے نہیں چلے گا اور ججز کمرہ عدالت میں نعروں کے باعث اٹھ کرچلےگئے۔

بعد میں نعرہ لگانےوالے وکیل کوکمرہ عدالت سے باہرنکال دیا گیا، تحریک انصاف کے وکلانے موقف اختیار کیا کہ نعر ہ لگانے والے وکیل سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔

سپریم کورٹ نے گزشتہ روز القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دے کر عمران خان کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن عمران خان کی بنی گالا جانے کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔

آج صبح پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے لئے پہنچ گئے۔
عمران خان کو سپریم کورٹ کی جانب سے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کے لئے 2 رکنی ڈویڑن بنچ تشکیل دے دیا۔

میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل بنچ القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت کرے گا

عمران خان کی پیشی کے موقع پر غیر معمولی سکیورٹی کے انتظامات ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر پولیس اور ایف سی کے دستے تعینات ہیں۔
پیشی کے موقع پر کسی غیر متعلقہ شخص کو ہائی کورٹ میں داخلے کی اجازت نہیں۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے واضح کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ ہونے کی وجہ سے کسی بھی قسم کی ریلی، اجتماع اور خطاب کی اجازت نہیں ہوگی اور خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی کی جائے گی۔

پولیس ترجمان نے اعلامیے میں کہا کہ شہریوں سے گزارش ہے کہ جی ٹین اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب غیر ضروری سفر سے گریز کریں جبکہ احتجاج کی کال دینے والوں سے گزارش ہے کہ نقص امن کا باعث نہ بنیں۔

ترجمان نے واضح کیا کہ اسلام آباد پولیس قیام امن عامہ کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، سیاسی ورکرز سے گزارش ہے کہ قانونی عمل میں رکاوٹ نہ بنیں، احتجاج کیلئے اکسانے والے افراد کی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں، جن کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Comments are closed.