فواد چوہدری اسلام آباد ہائیکورٹ کا گرفتار نہ کرنے کا حکم دکھانے کے باوجود گرفتار

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: فواد چوہدری اسلام آباد ہائیکورٹ کا گرفتار نہ کرنے کا حکم دکھانے کے باوجود گرفتار، پولیس نے سپریم کورٹ سے باہر آتے ہی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری کو گرفتار کرلیا۔

فواد چوہدری 12 گھنٹے سے سپریم کورٹ کی عمارت کے اندر موجود تھے اور وہ گرفتاری کے خدشے کے باعث سپریم کورٹ سے باہر نہیں آرہے تھے تاہم جونہی نکلے گرفتار ہوگئے.

سپریم کورٹ کے اندر بھی ایک پولیس افسر نے ان سے ملاقات کی اس دوران فوادچوہدری نے انھیں اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم پڑھ کر سنایا جس میں گرفتار کرنے سے روکا گیا تھا.

پولیس نے فواد چوہدری کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا انہیں تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا گیا، فوادچوہدری نے گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو میں وکلا برادری کے تقسیم ہونے کا بھی گلہ کیا.

فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ وکلا کو اتنا تقسیم کیا گیا کہ وکلا کی طاقت بھی ختم ہوگئی، آج یہ بھی ہوا کہ میری اس طرح سے گرفتاری ہورہی ہے، کبھی پٹیشنر کی اس طرح گرفتاری نہیں ہوئی ہے، کل ہائیکورٹ میں میری ضمانت منظور ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری بھی عدالت کی حدود سے کی گئی، عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان میں تقسیم پیدا کی گئی، بجائے اس آگ کو ٹھنڈا کرنے کے مزید بھڑکائی جارہی ہے۔

فواد چوہدری صبح سے سپریم کورٹ کی عمارت میں موجود تھے اور عدالت کی لائٹس بھی بجھا دی گئی تھیں، مگر وہ بھائی فیصل چوہدری کا انتظار کرتے رہے جو کہ چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کے گھر گئے ہوئے تھے.

ان کا انتظار ہے، وہ چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کوتوہین عدالت کی درخواست دینےگئےہیں، اگر وہاں سے کوئی نتیجہ نکلا تو ٹھیک، ورنہ دیکھیں گے۔

Comments are closed.