میں 24 گھنٹے سے واش روم نہیں گیا، قتل کئے جانے کا خدشہ ہے

51 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد: نیب کیس کی سماعت کے دوران
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے عدالت میں بیان دیا کہا میں 24 گھنٹے سے واش روم نہیں گیا، قتل کئے جانے کا خدشہ ہے، خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میرے معالج ڈاکٹر فیصل کو بلایا جائے.

سابق وزیراعظم عمران خان نے عدالت میں دئیے گئے بیان میں کہا کہ چاہتا ہوں میرے ساتھ مقصود چپڑاسی والا کام نہ ہو، یہ انجکشن لگاتے ہیں اور بندہ آہستہ آہستہ مر جاتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جو پیسے آئے تھے کابینہ کی منظوری سے آئے تھے، کون سا ریکارڈ ہے جو یہ مانگ رہے ہیں، مجھے ہراساں کیا گیا اور شیشے توڑے گئے، ہم آج تک 100 ملین روپے قانونی چارہ جوئی پر لگا چکے ہیں۔

احتساب عدالت میں کیس کی سماعت مکمل ہوئی اور عدالت نے آج کی سماعت پرفیصلہ محفوظ کیا پھر عمران خان کا 8 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، جبکہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر فرد جرم عائد کر دی.

دوسری جانب عمران خان کی حفاظت کے پیش نظرعدالتوں کا مقام تبدیل کردیا گیا۔ احتساب عدالت اور سیشن کورٹ پولیس لائن ایچ 11 میں منتقل کردی گئیں، جس کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

بعد میں اسلام آباد کی پولیس لائن میں قائم سیشن کورٹ میں عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی، جج ہمایوں دلاور نے سماعت کی۔

عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم اور چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر فرد جرم عائد کردی۔ عمران خان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

عمران خان کے وکیل نے عدالت باہر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فرد جرم موخرکرنے کی استدعا کی، سیشن جج دلاور ہمایوں نے مسترد کردی، ہم نےعدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

Comments are closed.