کراچی سمیت سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابا ب ،پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا

48 / 100

فائل:فوٹو
کراچی: کراچی سمیت سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابا ب میں غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق کراچی کی 11 یوسیز میں سے پیپلز پارٹی نے 7 نشستوں پر کامیاب سمیٹ لی۔

کراچی سمیت سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلیے پولنگ کا عمل ہوا، پولنگ صبح 8 سے بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔

مختلف کیٹگریز کی 63 نشستوں پر انتخابات کے لیے 434 امیدوار میدان میں ہیں، کراچی ڈویڑن کی 11 یو سی چیئرمین وائس چیئرمین اور وارڈ ممبر کی 15 نشستوں پر پولنگ ہوئی۔

ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے امیدوار میدان میں ہیں جب کہ ایم کیو ایم پاکستان نے ضمنی بلدیاتی انتخابات کا بھی بائیکاٹ کیا ہے۔

غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق کراچی کی 11 یوسیز میں سے پیپلز پارٹی نے 7 نشستوں پر میدان مارلیا، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایوان میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 98 ہوگئی۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پیپلز پارٹی نے لیاری ضلع جنوبی کی یوسی 2 بہار کالونی اور یوسی 8 مومن آباد ضلع غربی میں فتح حاصل کرلی۔جبکہ پیپلز پارٹی نے ضلع کیماڑی کی یوسی 2 بلدیہ ٹاوٴن اور ضلع کورنگی یوسی نمبر 2، ضلع وسطی یوسی 13 نیو کراچی بھی جیت لی۔

جماعت اسلامی نے چیئرمین وائس چیئرمین کی 4 سیٹوں پر فتح حاصل کی، سٹی کونسل میں جماعت اسلامی کے ممبران کی تعداد 86 ہوگئی۔

یوسی 3 شاہ فیصل ٹاون پر جماعت اسلامی کے چیئرمین وائس چیئرمین 3412 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ نارتھ ناظم آباد ٹاوٴن یونین کمیٹی نمبر 6 میں جماعت اسلامی کے امیدوار نے 4055 ووٹ حاصل کرکے کامیابی سمیٹ لی۔

مسلم لیگ (ن) 7، جے یو ا?ئی 3، ٹی ایل پی 1 اور ا?زاد امیدوار کے پاس 1 نشست ہے جب کہ چیئرمین، وائس چیئرمین کی 8 نشستوں کے نتائج روکے گئے ہیں۔

دوسری جانب آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سندھ کے 24 اضلاع کی مختلف یونین کونسلز میں بلدیاتی الیکشن کے پرامن انعقاد اور امن وامان کے حالات پر مکمل کنٹرول جیسے اقدامات،حکمت عملی پر سندھ پولیس کی مجموعی کارکردگی اور منظم کوششوں کو کامیابی سے سرانجام دینے پر مبارکباد کا پیغام دیتے ہوئے شاباش دی ہے۔

انہوں نے اس ضمن میں رینجرز سندھ اور قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں کی مجموعی کارکردگی اور پولیس سے مکمل تعاون کو بھی لائق ستائش و تعریف قرار دیا ہے۔

ادھرالیکشن کمیشن نے کورنگی میں پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامہ آرائی پر پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی سمیت پی ٹی آئی کے امیدواروں کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔الیکشن کمیشن کے ریٹرننگ افسر خدابخش نے امیدواروں کو نوٹس جاری کردیا۔

ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے مجموعی طور پر 449 پولنگ اسٹیشنز اور 1586 پولنگ بوتھس بنائے گئے ہیں، ایک بھی پولنگ اسٹیشن نارمل نہیں ہے، 292 کو انتہائی حساس اور 157 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

ضمنی انتخابات میں مرد اور خواتین ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 90 ہزار 295 ہے جبکہ کراچی کے 7 اضلاع میں انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 168 ہے، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے اور 7 ہزار سے زائد پولیس اہلکار الیکشن ڈیوٹی سرانجام دئیے۔

ضلع وسطی میں یو سی 4 نیو کراچی، یو سی 6 نارتھ ناظم آباد اور یو سی 13 نیو کراچی بھی شامل، ضلع کورنگی میں یو سی 2، یو سی 3 شاہ لطیف ٹاوٴن، یو سی 8 لانڈھی پر بھی انتخاب ہوا، ضلع غربی میں یو سی 1 اورنگی، یو سی 2 اورنگی، یو سی 8 مومن آباد میں پولنگ ہوئی، ضلع جنوبی میں یو سی 2 اور ضلع کیماڑی میں یو سی 2 میں چیئرمین وائس چیئرمین کی مشترکہ نشست پر پولنگ ہوئی۔

جیکب آباد، کشمور اور شکار پور میں 1،1 نشست پر انتخاب ہوا، گھوٹکی، سکھر اور خیرپور میں 2،2 نشستوں پر، شہید بینظیر آباد، سانگھڑ، ٹنڈوالہ یار اور مٹیاری میں بھی 1،1 بلدیاتی نشست پر ضمنی انتخاب ہوا جب کہ حیدرآباد 10 اور نوشہروفیروز میں 3 نشستوں پر، جامشورو 1، دادو 3، بدین 2، سجاول 2 اور ٹھٹھہ میں 3 نشستوں پر ضمنی انتخاب ہوا۔

کراچی میں کورنگی میں 5، ملیر 1 اور ضلع شرقی کراچی میں 6 نشستوں پر پولنگ ہوئی، جنوبی میں 1، غربی 3، وسطی 3 اور ضلع کیماڑی کی 7 نشستوں پر ضمنی انتخاب ہوا۔

خیال رہے کہ مختلف کیٹگریز کی 27 نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں، 3 بلدیاتی نشستوں پر کسی بھی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔

Comments are closed.