سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے گھر پر پولیس اور اینٹی کرپشن ٹیم کا چھاپہ، پرویز الٰہی کو گرفتار نہ کیا جا سکا

47 / 100

فوٹو:اسکریب گریب

لاہور:لاہور میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کے گھر پر پولیس اور اینٹی کرپشن کی ٹیم کے چھاپہ مارا تاہم پرویز الٰہی کو گرفتار نہ کیا جا سکا۔

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی گرفتاری کے لئے پولیس اور اینٹی کرپشن بکتر بند گاڑی کی مدد سے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی، خواتین سمیت 25 ملازمین کو گرفتار کیا۔

پرویز الہی کی گرفتاری میں پہلے پہل ناکامی ہوئی جس پر آپریشن ختم کرنے کا عندیہ دیا گیا، پرویز الٰہی کی گھر میں ہی موجودگی کا دوبارہ دعویٰ کرکے آپریشن پھر شروع کیا گیا تاہم پی ٹی آئی رہنما گھر پر نہ ملے اور 7 گھنٹے بعد تیسری بار سرچ آپریشن میں ناکامی پر اینٹی کرپشن اور پولیس ان کے گھر سے باہر نکل آئی۔

اینٹی کرپشن کی ٹیم لاہور پولیس کی معاونت سے پرویز الہیٰ کی گرفتاری کے لئے اْن کی ظہور اللہ روڈ پر قائم رہائش گاہ پہنچی جبکہ پولیس کی 8 سے زائد گاڑیاں رہائش گاہ پر پہنچیں اور پولیس اہلکار ہمراہ اینٹی کرپشن حکام پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کے اندر موجود ہیں۔

ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن وقاص الحسن نے کہا ہے کہ آپریشن جاری رہے گا اور چودھری پرویز الہیٰ کو گرفتار کرنے کے بعد گوجرانوالہ لے جایا جائے گا۔

اینٹی رائٹس فورس کے اہلکار بھی پرویز الہیٰ کی رہائش گاہ کے باہر موجود ہیں۔ پولیس نے اطراف کے علاقوں کو سیل کر کے شہریوں کی آمد و رفت بند کی۔
ذرائع کاکہناہے کہ پرویز الہیٰ پر بطور وزیر اعلیٰ پنجاب اختیارات کے ناجائز استعمال اور رشوت لینے کا مقدمہ گوجرانوالہ میں درج ہے جس پر پولیس گرفتاری کے لئے آئی۔

اینٹی کرپشن ٹیم نے گرفتاری کے لیے کارروائی دوبارہ شروع کردی ہے۔ پولیس نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے اور پی ٹی آئی کارکنان کی ممکنہ پیش قدمی کو روکنے کے لئے پوزیشنز سنبھالی جبکہ اْن کی رہائش گاہ سے پولیس پر پریشر سے پانی اور مٹی کا تیل بھی پھینکا گیا۔

دوسری جانب گیٹ زبردستی کھولنے کی کوشش پر کارکنان نے پولیس پر پتھراوٴ کیا جس پر صورتحال کشیدہ ہوئی۔ تاہم بعد ازاں پولیس نے بکتربند گاڑی کی ٹکروں سے پرویز الہیٰ کے گھر کا مرکزی دروازہ توڑا اور پھر نفری داخل ہوئی، جس کے بعدگھر میں خواتین اہلکاروں کو وارنٹ کے ساتھ بھیجا گیا۔

بعدازاں پولیس نے مزاحمت اور احتجاج کرنے والے ملازمین کو گھر سے گرفتار کر لیا جبکہ ایک خاتون کو بھی مبینہ طور پر گرفتار کیا گیا۔

پولیس نے چوہدری شجاعت کے گھر کا دروازہ بھی توڑنے کی کوشش کی جس پر چوہدری شافع اور چوہدری سالک نے بطور وفاقی وزیر اپنا تعارف کروایا تاہم اہلکاروں نے ایک نہ سنی اور دروازے پر لاتیں ماریں۔

پولیس کی جانب سے شیشے توڑنے کے سبب چوہدری شافع کا ہاتھ زخمی ہوگیا جبکہ اینٹی کرپشن حکام کا ماننا ہے کہ پرویز الہیٰ گرفتاری سے بچنے کے لیے چوہدری شجاعت کے گھر میں چھپے ہوئے ہیں۔ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ جب تک پرویز الٰہی نہیں ملیں گے، آپریشن جاری رہے گا۔

پولیس نے چوہدری شجاعت کے گھر کا دروازہ توڑا اور چوہدری سالک، چوہدری شافع پر تشدد کیا جبکہ گھر میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ استفسار اور تعارف پر پولیس نے چویدری سالک اور چوہدری شافع کو گھر سے جانے کو کہا جبکہ دونوں نے بتایا کہ ہمارا پرویز الہی سے کوئی تعلق نہیں ہے،

اس پر پولیس نے واضح کیا کہ مکمل تلاشی کے بغیر پولیس روانہ نہیں ہوگی۔ پولیس نے چوہدری پرویز الہیٰ، چوہدری وجاہت، چوہدری راسخ الٰہی، چوہری شجاعت کے گھروں کی تلاشی لی تاہم وہ نہیں مل سکے تھے۔

Comments are closed.