سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گیا،نوٹیفکیشن جاری

45 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گیا،، صدر کی عدم منظوری پرقومی اسمبلی نے گزیٹڈنوٹیفکیشن جاری کر دیا

ایکٹ کے تحت کسی بھی کیس کی سماعت کیلئے بنچ کی تشکیل کا فیصلہ 3 ججز پر مشتمل کمیٹی کرے گی کمیٹی کی اکثریت کا فیصلہ تسلیم کیا جائے گاتشکیل کردہ بنج میں کمیٹی سے بھی ججز کو شامل کیا جاسکے گا۔از خود نوٹس کے فیصلے پر 30 روز میں اپیل دائر کی جاسکے گی۔

قومی اسمبلی نے ترامیم کے ساتھ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 منظور کرتے ہوئے گزٹ نوٹیفکیشن کردیا ایکٹ کے تحت کسی بھی کیس کی سماعت کیلئے بنچ کی تشکیل کا فیصلہ 3 ججز پر مشتمل کمیٹی کرے گی،کمیٹی میں چیف جسٹس اور دو سینئر موسٹ ججز شامل ہوں گے کمیٹی کی اکثریت کا فیصلہ تسلیم کیا جائے گا۔

ایکٹ کے مطابق آئین کے آرٹیکل 184 تین کے تحت کوئی بھی کیس کمیٹی کے سامنے رکھا جائے گامعاملہ عوامی نوعیت کا ہونے اور قابل سماعت ہونے پر بینچ تشکیل دیا جائے گا، معاملہ کی سماعت کے لئے بنچ کم سے کم 3 رکنی ہو گاتشکیل کردہ بنج میں کمیٹی سے بھی ججز کو شامل کیا جاسکے گا۔

از خود نوٹس کے فیصلے پر 30 روز میں اپیل دائر کی جاسکے گی۔ ایکٹ کے تحت14 روز میں اپیل کی سماعت کے لئے لاجر بنچ تشکیل دیا جائے گا۔اپیل کرنے والے فریق کو مرضی کا وکیل مقرر کرنے کا حق حاصل ہوگاکسی بھی کیس کی جلد سماعت یا عبوری ریلیف کی درخواست کو 14 روز میں سماعت کے لئے مقرر کیا جائے گا۔

قانون منظور کے بعد 184/3کت تحت ماضی میں از خود نوٹسز کے فیصلے کے متاثرین کو اپیل کا حق ہوگا ماضی میں184/3کے متاثرین ایک ماہ میں اپیل دائر کر سکیں گے۔آئین کی تشریح کے مقدمات کی سماعت کے لئے پانچ سے کم ججز پر مشتمل بینچ تشکیل نہیں دیا جائے گا۔

Comments are closed.