سیاسی مزاکرات ہوں گے مگر مشروط ڈائیلاگ قبول نہیں، حکمران اتحاد
فوٹو: فائل
اسلام آباد: حکومتی جماعتوں کا وزیراعظم شہبازشریف کی صدارت میں اجلاس ہوا جس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ،اجلاس میں واضح کیا گیا کہ سیاسی مزاکرات ہوں گے مگر مشروط ڈائیلاگ قبول نہیں، حکمران اتحاد نےکسی بھی سیاسی فریق سےمشروط مذاکرات کو یکسر مسترد کردیا ۔
شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والا اتحادیوں اور پی ڈی ایم رہنماؤں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔وزیراعظم نے موجودہ سیاسی صورتحال پررہنماؤں سے بات چیت کی۔
اجلاس میں پیپلزپارٹی اورجماعت اسلامی کی جانب سے سیاسی جماعتوں سے جاری رابطوں پر تبادلہ خیال کیا گیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف نے سراج الحق سے بات چیت کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
شرکا کو حکومتی اتحادیوں کے درمیان ہونے والے رابطوں اورملاقاتوں پر بھی بریفنگ دی گئی،حکمران اتحاد نے ملک کی خاطر بےلوث اوربامقصد بات چیت کے عزم کا اظہارکرتے ہوئے کسی بھی سیاسی فریق سےمشروط مذاکرات کویکسرمسترد کردیا ۔
اجلاس میں عمران خان یا تحریک انصاف سے بیک ڈوررابطوں کا بھی جائزہ لیاگیا ،ایک جماعت نےعمران خان سے مذاکرات کی مخالفت کی، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اتحادیوں میں اتفاق رائے کے بعد پی ٹی آئی سےمذاکرات کرنےیانہ کرنےکافیصلہ ہوگا۔
اجلاس میں حکومت کے اتحادیوں نےعمران خان کےرویے کو ہٹ دھرمی قراردیتے ہوئے کہا کہ قوم میں نفرتیں پھیلانےوالےمذاکرات میں بھی سنجیدہ نہیں۔
اجلاس میں حکومتی اتحاد نے مؤقف اپنا یا کہ سیاست میں بات چیت کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں،آگے بڑھنے کیلئےکسی کو بھی شرائط طے نہیں کرنی چاہیے۔
حکومتی اتحادی جماعتوں نےاقتدارکا ایک سال مکمل ہونے پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قومی اسمبلی سےمنظورکردہ قوانین کل سینیٹ سےمنظورکرانے کا فیصلہ کرلیا۔
اتحادی جماعتوں کےرہنماؤں نےوزیراعظم کی قیادت پرمکمل اعتماد کا اظہار کیا جبکہ ملکی معاشی حالات پراتحادی اورپی ڈی ایم رہنماؤں نےتحفظات کا اظہارکیا۔
اجلاس میں عدالتی امورپربھی اجلاس کو قانونی ٹیم کی تفصیلی بریفنگ دی، اجلاس کے شرکاء نے قانونی ٹیم کی کاوشوں کوسراہا۔
Comments are closed.