نیشنل ڈائیلاگ ،پی ٹی آئی کمیٹی بن گئی، جماعت اسلامی کاایک اور بڑا قدم

50 / 100

فوٹو: فائل

لاہور: نیشنل ڈائیلاگ ،پی ٹی آئی کمیٹی بن گئی، جماعت اسلامی کاایک اور بڑا قدم، عید الفطر کے بعد ون پوائنٹ ایجنڈے پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرنے کی تجویز دے دی۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی جانب سے وزیراعظم شہبازشریف اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو انتخابی ایجنڈا پر مزاکرات کےلئے آمادگی تک لے آئے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہناہے کہ جماعت اسلامی نے ہر جماعت سے ملنے کا وقت ضائع کرنے کی بجائے سب جماعتوں کو ایک جگہ بٹھانے کےلئے عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس کی تجویز پر کام شروع کردیاہے۔

آل پارٹیز کانفرنس جماعت اسلامی کی قیادت میں ہو گی، کانفرنس میں عمران خان اور شہباز شریف کو بلانے کیلئے رابطے شروع کر دیئے گئے۔

ذرائع کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس کا ون پوائنٹ ایجنڈا "عام انتخابات کے ایک ہی دن انعقاد پر اتفاق رائے” ہوگا۔

جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ مختلف تاریخوں میں انتخابات کا انعقاد ملک کے مفاد میں نہیں لہٰذا حکومت اور اپوزیشن الیکشن بارے ایک تاریخ میں اتفاق کریں۔

 حکومت کو اکتوبر سے قبل جبکہ تحریک انصاف کو مئی کے بعد الیکشن کیلئے رضامند کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے نامزد وفود سے جماعت اسلامی کی قیادت کے اے پی سی سے پہلے مذاکرات ہوں گے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق گزشتہ روز شہباز شریف اور عمران خان سے الگ الگ ملاقاتیں کر کے ابتدائی بات چیت کا آغاز کر چکے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے خواجہ سعد رفیق اور سردار ایاز صادق کو جماعت اسلامی سے معاملات آگے بڑھانے کیلئے گرین سگنل دے دیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف نے مزاکراتی عمل میں شامل ہونے کےلئے سابق وزیراعلیٰ کے پی و وزیر دفاع پرویز خٹک ، اعجاز چوہدری اور محمود الرشید پر مشتمل کمیٹی بنا دی ہے۔

تاہم اگر سیاسی جماعتوں کے مزاکرات کی بجائے ایک جگہ یعنی اے پی سی میں بیٹھنے کا فیصلہ ہوا تو پھر پی ٹی آئی کی قیادت دوبارہ فیصلہ کرے گی کہ اے پی سی میں کس نے شرکت کرنی ہے۔

Comments are closed.