شرح سود بڑھانے سے بینکوں کے قرض دہندگان مشکلات کا شکار ہیں
فوٹو : فائل
راولپنڈی: حکومت کی طرف سے شرح سود بڑھانے سے بینکوں کے قرض دہندگان مشکلات کا شکار ہیں، قرض پر سود، کریڈٹ کارڈز پر سود اور ٹیکسز بھی بڑھ گئے ہیں.
اسی طرح انشورنس کمپنیوں کے اعدادوشمار پر بھی ردوبدل ہو گیا ہے، پاور آف اٹارنی، وکیل، ہوسٹنگ کمپنیوں، عطیہ کے رجحان، عدالتی دعووں، تجارت، منتقلی، رقومات کی وصولیوں میں بھی فرق نمایاں ہوا ہے.
گیس اور بجلی کے بلز علاج معالجہ کے اخراجات بڑھ گئے ہیں، نجی اسپتالوں پر چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے عام آدمی ادھر کا رخ نہیں کر پا رہا.
سابقہ اور موجودہ دور حکومت میں ادویات کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافے کے رجحان نے بھی علاج بہت مہنگا کر دیا ہے بدقسمتی سے فیصلہ سازی وہی لوگ بیٹھے ہیں جن کے اپنے کاروبار ہیں.
کورونا وائرس کے دور میں قرضوں پر کوئی چھوٹ دینے کی بجائے ادائیگیاں موخر کرنے سے الٹا بینک صارفین مزید خسارے میں چلے گئے اور فائدہ بینکوں کا ہوا ہے.
Comments are closed.