چیف جسٹس عطابندیال کی بجائے جسٹس فائز عیسیٰ کی آئین کی گولڈن جوبلی کنونشن میں شرکت

50 / 100

اسلام آباد: چیف جسٹس عطابندیال کی بجائے جسٹس فائز عیسیٰ کی آئین کی گولڈن جوبلی کنونشن میں شرکت، پارلیمنٹ میں آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی پر حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ کے جج کو دعوت دی گئی.

 دستورِ پاکستان کے 50 سال مکمل ہونے پر قومی اسمبلی ہال میں کنونشن منعقد کیا گیا تاہم دلچسپ صورت حال تب پیدا ہوئی جب سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی موجودگی میں سیاسی تقاریر جاری رہیں. 

بظاہر تو یہ تقریب آئین کی گولڈن جوبلی کنونشن تھا مگر اس میں ملک کی سب سے بڑی عدالت کے چیف جسٹس عطا محمد بندیال کی بجائے ایک ایسے جج شریک ہوئے جو کہ ان دنوں حکمران اتحاد کے پسندیدہ ہیں. 

 جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہی کے آرٹیکل 184 کے تحت ازخود نوٹس کی سماعت روکنے کے فیصلے کے بعد ابہام کا سہارا لے کر حکومت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل لے کر آئی جس کا مقصد چیف جسٹس سے ازخود نوٹس کا اختیار ختم کرنا ہے. 

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قومی اسمبلی ہال میں ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں آئین پاکستان کی اہمیت کو پہچاننا چاہیے اور اس پر عمل کرنا چاہیے، میں اپنے اور اپنے ادارے کی طرف سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ 

انھوں نے وضاحت کی کہ آج بہت سی سیاسی باتیں بھی ہوگئیں جبکہ میں نے آنے سے پہلے پوچھا تھا،  میں یہاں کوئی سیاسی تقریر کرنے حاضر نہیں ہوا، آئین کے بارے میں کہا اللہ کے سائے کے بعد اس کتاب کا سایہ ہمارے سر پر ہے. 

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا ہمیں آئین پاکستان کی اہمیت کو پہچاننا چاہیے اور اس پر عمل کرنا چاہیے۔ایوان کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ سب کا سیاسی میدان ہے لیکن میں قانونی نقطہ نظر سے چیزوں کو دیکھتا ہوں. 

آپ ہم پر تبصرے اور تنقید کرسکتے ہیں، ہم نے تنقید سنی بھی ہے۔ ہمارا اور آپ کا یعنی پارلیمان کا واحد مقصد لوگوں کی خدمت کرنا ہونا چاہئیں، ہمارا کام یہ ہے کہ آئین اور قانون کے مطابق جلد فیصلے کریں، آپ کا کام ہے کہ ایسے قوانین بنائیں جو لوگوں کے لیے بہتر ہوں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہاں آج بہت سی سیاسی باتیں بھی ہوگئیں جبکہ میں نے آنے سے پہلے پوچھا تھا کہ یہاں کوئی سیاسی باتیں تو نہیں ہوں گی، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں آج یہاں ہونے والی تمام باتوں سے اتفاق کرتا ہوں. 

ان کا کہنا تھا کہ آج آئین کے گولڈن جوبلی تھی، میں صرف اس کے جشن میں شرکت کے لیے آیا ہوں۔ ایک سیاسی تحریک کے نتیجے میں پاکستان کی صورت میں مسلمانوں کا سب سے بڑا ملک وجود میں آیا لیکن بدقسمتی سے اب ہم سے یہ شرف چھن گیا اور اب یہ شرف انڈونیشیا کے پاس ہے. 

Comments are closed.