علی آمین گنڈا پورکا بغاوت پر اکسانے کے مقدمہ میں جسمانی ریمانڈ منظور
اسلام آباد:علی آمین گنڈا پورکا بغاوت پر اکسانے کے مقدمہ میں جسمانی ریمانڈ منظور،پولیس کے حوالے کردیاگیا۔
تحریک انصاف کے رہنما سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کو اتوار کو چھٹی ہونے کے باوجود بغاوت پر اکسانے اور دہشتگردی کے دفعات کے تحت درج مقدمہ میں اسلام آباد کے ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔
علی امین گنڈاپور کومنہ پر کپڑا ڈال کراسلام آباد کچہری میں ڈیوٹی مجسٹریٹ نوید خان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ علی امین گنڈاپور کو کل انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے۔
پراسیکیوٹر عدنان علی نے پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ گولڑہ میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے اور تمام دفعات ناقابل ضمانت ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے پولیس کو دھمکایا ہے کہ وہ اپنا کام نہ کریں جوڈیشل کمپلیکس کے سامنے جو واقع ہوا وہ بھی اس کا ایک شاخسانہ ہے۔
علی امین گنڈا پور کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ ایک مجسٹریٹ ہے جس نے مقدمہ درج کروایا ہے، مجسٹریٹ خود ریمانڈ دیتے ہیں اور جوڈیشل کام سر انجام دیتے ہیں۔
بابراعوان نے کہا پولیس والا جو دھمکی سے ڈرا اس نے بھی مقدمہ نہیں دیا،کہا کہ اس سے قبل عدالتوں کے ججوں کی گفتگو لیک ہوئی اور ہزاروں آڈیو لیکس ہوئی، کتنے مقدمے ہوئے؟
پی ٹی آئی رہنما و قانون دان بابراعوان نے کہا ایک حاضر سروس جج کی آڈیو لیک ہوئی کیا مقدمہ درج ہوا، ایک ایپ ہے جس میں کوئی بھی کچھ ریکارڈ کر کے کسی کی بھی آواز بنا سکتا ہے۔
بابر اعوان نے استدعا کی کہ عدالت علی امین گنڈا پور کو کیس سے ڈسچارج کرے تاہم عدالت نے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ علی امین گنڈاپور کو کل انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے۔
علی امین گنڈاپور کی اسلام آباد کے قریب اسلحہ جمع کرنے کی آڈیو کو بھی مقدمہ کے ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔
واضح رہے علی آمین گنڈا پور کو ڈی آئی خان سے گرفتار کیاگیا تھا اور رات گئے اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا اور آج اتوار کوچھٹی کا دن ہونے کے باوجود جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کرلیا گیا۔
Comments are closed.