انسداد دہشتگردی عدالت، عمران خان کی تینوں مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع

45 / 100

فائل:فوٹو

 لاہور: انسددا دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے پر  چیئرمین تحریک انصاف عمران خان عدالت میں پیش ہو گئے جہاں ان کی تین مقدمات میں ضمانت میں توسیع ہوگئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانتوں کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے عمران خان کو آج گیارہ بجے تک پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

درخواست کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی ڈیوٹی جج عبہر گل نے کی، جس میں سابق وزیراعظم کی جانب سے وکیل نے دلائل دیے کہ عمران خان کو شدید ترین  سکیورٹی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ صرف یہ بتائیں کہ عمران خان عدالت میں پیش ہوں گے یا نہیں؟، جس پر وکیل نے کہا کہ 2 سابق وزرائے اعظم کا قتل ہوچکا ہے۔ ہمیں ڈیڑھ بجے کا وقت دیں، عمران خان پیش ہوجائیں گے۔

عدالت نے حکم دیا کہ عمران خان گیارہ بجے تک پیش ہوں۔ گیارہ بجے کیس دوبارہ سنیں گے، اگر عمران خان پیش ہوئے تو ٹھیک ورنہ قانون کے مطابق فیصلہ کردیں گے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ریلیف اسے ہی ملے گا جو عدالت پیش ہوگا۔

دوران سماعت وکیل نے عدالت سے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر سکیورٹی کے مناسب انتظامات نہیں ہیں۔ جس پر عدالت نے اسپیشل برانچ کے اہلکار کو طلب کرکے احاطہ عدالت کے باہر سے غیر ضروری افراد کو نکالنے کی ہدایت کی۔ وکیل نے کہا کہ عمران خان کو سکیورٹی کے سخت ترین تحفظات ہیں۔ اگر عدالت کہے تو میں اس حوالے سے دلائل دے دیتا ہوں کہ ملزم کے پیش ہوئے بغیر بھی کارروائی آگے بڑھ سکتی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کو ایک ہفتے کی ضمانت ملی تھی، آپ نے ضمانتی مچلکے تک جمع نہیں کرائے۔ سارا ریلیف آپ ہی کو نہیں مل سکتا ۔ آپ کی درخواست پر سکیورٹی کے انتظامات کردیے ہیں ۔ آپ کو گیارہ بجے کا وقت دیا ہے اس پر عملدرآمد کریں۔

بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔

دوران سماعت جے آئی ٹی کے سربراہ ایس ایس پی عمران کشور انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ  عمران خان شامل تفتیش نہیں ہوئے ، جس پر وکیل نے کہا کہ ہم اپنا تحریری بیان پولیس کو جمع کرا دیتے ہیں یا جے آئی ٹی زمان پارک آ کر تفتیش کر لے، یہ ہوتا آیا ہے۔ ڈیوٹی جج نے ریمارکس دیے کہ بہتر یہی ہے آپ تحریری بیان جے آئی ٹی کو جمع کرا دیں ۔۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ ہم عمران خان کا تحریری بیان عدالت میں جمع کرانے کو تیار ہیں، جس پر عدالت نے جے آئی ٹی کے سربراہ کو آئندہ سماعت پر دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ جلد از جلد تفتیش مکمل کریں۔

عمران خان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پہنچے اور سخت سکیورٹی کے حصار میں کمرہ عدالت میں گئے، جہاں رش ہونے کی وجہ سے سماعت شروع نہ ہوسکی ۔ عدالتی عملے نے ہدایت کی کہ میڈیا سمیت تمام لوگ کمرہ عدالت سے باہر چلیں جائیں جب کہ جج عبہر گل نےکمرہ عدالت تبدیل کردیا، جس کے بعد عمران خان۔ کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر دوسرے کمرہ عدالت میں چلے گئے۔

بعد ازاں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی تینوں مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے عدالت نے آئندہ سماعت 13 اپریل تک ملتوی کردی۔

Comments are closed.