عمران خان کے خلاف ملک بھر میں درج تمام مقدمات خارج ہونے کا امکان

50 / 100

فوٹو: فائل 

لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف ملک بھر میں درج تمام مقدمات خارج ہونے کا امکان، درخواست سماعت کیلئے مقرر کر لی گئی، سیاسی مقدمات انتقامی کارروائیوں کی وجہ سے درج کئے گئے. 

لاہور ہائی کورٹ کا 2 رکنی بینچ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں  3 اپریل کو عمران خان کی طرف سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کرے گا. 

سابق وزیراعظم عمران خان نے آئینی درخواست بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے دائر کی ہے جس میں  وفاق، حکومت پنجاب ،ایف آئی اے اور نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے. 

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے، سیاسی بنیادوں پر ایک ہی نوعیت کے مقدمات درج کر کے ہراساں کیا جا رہا ہے۔

درخواست میں بتایا گیا ہے کہ ایک سو سے زائد کیسز درج کر کے اختیارات کا غیر قانونی استعمال کیا جا رہا ہے ، 121 جھوٹے مقدمات درج کر دیے گئے ہیں یہ آئین کے آرٹیکل چار ، نو ، پندرہ ،سولہ کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ ان تمام مقدمات کو خارج کرنے کا حکم دے، عدالت عالیہ عمران خان کے خلاف درج تمام مقدمات کا تفصیلی ریکارڈ طلب کرے اور کیس کے حتمی فیصلے تک درج مقدمات میں کاروائی سے روکا جائے ۔

اس کے ساتھ ہی درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ کارروائی سے پہلے درخواست گزار کو نوٹس دے کر سننے کا موقع فراہم کرنے کا حکم دیا جائے اور عدالت گرفتار تمام سیاسی کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم بھی دے۔‎

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ  فواد چوہدری نے کہا تھا اس وقت تک عمران خان سمیت پی ٹی آئی کی سینیئر قیادت پر 143 مقدمات درج کیے گئے ہیں، مزید کہا کہ 21 مارچ تک 1060 افراد زیر حراست تھے جن کی فہرست ہم نے عدالت کو دے دی ہی جبکہ اب 11 سو افراد مزید گرفتار ہیں۔

عمران خان کے خلاف 29 مقدمات درج کیے گئے جنمیں سے 15 مقدمات ایک دن میں درج کیے گئے، فواد چوہدری نے کہا کہ یہ جو سارا کچھ ہو رہا ہے اس کا 90 فیصد پنجاب اور اسلام آباد میں ہو رہا ہے، ہم آئی جی پنجاب، آئی جی اسلام آباد اور متعلقہ افسران سمیت پنجاب کی کابینہ کے خلاف مقدمات درج کرانے جارہے ہیں. 

Comments are closed.