ایک اور بڑی خبر، جسٹس فائز کوریلیف ملے گا، صدر کو وزیراعظم کی سمری ارسال

52 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: ایک اور بڑی خبر، جسٹس فائز کوریلیف ملے گا، صدر کو وزیراعظم کی سمری ارسال،جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس واپس لینے کیلیے وزیراعظم نے صدر کو خط لکھ دیا.

شہباز شریف کی طرف سے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس اور دیگر متفرق درخواستیں واپس لینے کی ایڈوائس صدر ڈاکٹرعارف علوی کو بھیجی گئی ہے۔

ایڈوائس پروزیراعظم نے افطاری سے پہلے دستخط کئے، جس میں لکھا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 48 (1) اور وفاقی کابینہ کے فیصلے کے مطابق صدر کو ایڈوائس کی جاتی ہے کہ وہ کیوریٹیو ریویو ریفرنس اور نظرثانی کی متفرق سول اپیلیں واپس لیں۔

وزیراعظم کی ایڈوائس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے سپریم کورٹ کے 26 اپریل 2021 کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں فیصلے کے خلاف کیوریٹیو ریویو اور نظرثانی کی متفرق سول درخواستیں دائر کی تھیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بنام صدر پاکستان و دیگر کے عنوان سے 9 سول متفرق درخواست دائر ہوئی تھیں، 2020 میں دائر ان سول متفرق درخواستوں میں 296، 297، 298، 299، 300، 301، 308، 309 اور 409 شامل ہیں۔

وزیراعظم نے کیوریٹیو ریویو ریفرنس اور متفرق سول درخواستیں واپس لینے کی ایڈوائس پر دستخط کرنے کیایڈوائس کی ہے۔ سپریم کورٹ کے وکیل/ایڈووکیٹ آن ریکارڈز انیس محمد شہزاد کو کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینے کی اجازت دے دی گئی۔

ایڈوائس کے متن میں وزیراعظم نے صدر کو کیوریٹیو ریویو ریفرنس اور متفرق درخواستوں کی واپسی پر دستخط کرنے کی سفارش کی اور انیس محمد شہزاد کو کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینے کے پروانے پر بھی دستخط کر دہے۔

اس سے پہلے دن کو وزیراعظم شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینے کا حکم جاری کیا تھا۔

وفاقی کابینہ پہلے ہی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس واپس لینے کی منظوری دے چکی تھی جس پر وزیراعظم نے وزیر قانون سینیٹر اعظم نزیر تارڑ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ کمزور اور بے بنیاد وجوہات پر کیوریٹیو ریویو ریفرنس دائر کرنے کی وجہ سے حکومت نے اس کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ریفرنس کے نام پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں اور بدنام کیاگیا۔

شہبازشریف کا موقف ہے کہ یہ ریفرنس نہیں تھا، آئین اور قانون کی راہ پر چلنے والے ایک منصف مزاج جج کے خلاف ایک منتقم مزاج شخص عمران نیازی کی انتقامی کارروائی تھی، یہ عدلیہ کی آزادی پر شب خون اور اسے تقسیم کرنے کی مذموم سازش تھی۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) اور اتحادی جماعتوں نے اپوزیشن کے دور میں بھی اس جھوٹے ریفرنس کی مذمت کی تھی، عمران نیازی نے صدر کے آئینی منصب کا اس مجرمانہ فعل کے لئے ناجائز استعمال کیا۔

صدرمملتک ڈاکٹر عارف علوی عدلیہ پر حملے کے جرم میں آلہ کار اور ایک جھوٹ کے حصہ دار بنے، پاکستان بار کونسل سمیت وکلا تنظیموں نے بھی اس کی مخالفت کی تھی، ان کی رائے کی قدر کرتے ہیں۔

Comments are closed.