پاکستان میں امیر طبقہ غریبوں کا حق مار رہا ہے، وزیر مملکت توانائی
کراچی: وزیر مملکت برائے توانائی ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے ہم کیوں پیچھے رہ گئے، یہ سوچنا ہو گا،ترقی کا معیار وہی رہا، ٹیکنالوجی وہی رہی، صرف جیو پولیٹیکل معیار تبدیل ہوئے.
ڈاکٹر مصدق ملک نےکراچی میں دی فیوچر سمٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاترقی یافتہ دنیا میں پاکستان ایک چھوٹا سا ٹکڑا بھی نہیں ، مصدق ملک کا کہنا تھا یہ حقیقت ہے ہمارے ہاں امیر غریب کی بڑی تفریق ہے.
مصدق ملک نے کہامجھے پاکستان کے بارے میں فکر لاحق ہے، پاکستان کو ہر چند سال بعد مالیاتی اور معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کورونا وبا میں ہمارے پاس ویکسین نہیں تھی.
انھوں نے کہا پاکستان میں ماحولیاتی تغیر سے بڑی تباہی آچکی ہے، اگر درجہ حرارت میں اضافہ ہوا تو پاکستان میں بڑی تعداد میں سیلاب آئیں گے، پاکستان کا عالمی حدت میں کردار ایک فیصد بھی نہیں ہے.
ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سیاست اور معیشت کے درمیان اپنے مستقبل کا تعین کرنا ہے، پاکستان میں وسائل پر اشرافیہ قابض ہے، وسائل کا استعمال عوام کیلئے نہیں ہو رہا.
وزیر مملکت برائے توانائی کا کہنا تھا سعودی عرب کھاد اور بجلی بنانے کیلئے دو ڈالر میں گیس دے رہا ہے، قطر تین ڈالر اور بحرین چار ڈالر میں گیس کھاد اور بجلی بنانے والے کارخانوں کو دے رہا ہے.
مصدق ملک نے بتایا پاکستان میں امیر طبقہ غریبوں کا حق مار رہا ہے، وزیر مملکت توانائی نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں کھاد اور بجلی بنانے والے کارخانوں کو 70 سینٹ اور 1.34 سینٹ میں گیس دی جا رہی ہے.
انھوں نے سوال کیا، کیا ہم سعودی عرب اور قطر سے امیر ملک ہیں؟ یہ پاکستان میں حقیقت ہے کہ عام عوام کو وسائل کی تقسیم سے دور رکھا جاتا ہے.
پاکستان میں صرف چند ہزار امیر کاروباری لوگ ہیں جو 70 سینٹ میں گیس خریدتے ہیں اور عوام کو مہنگی بجلی اور کھاد بیچتے ہیں، اس نظام کو ختم کرنا ہو گا، اور اشرافیہ کے وسائل پر قبضے کو ختم کرنا ہو گا.
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بحیثیت قوم فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان کو کہاں لیکر جانا ہے،قوم کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنا ہے، ہارنے کی گنجائش نہیں ہے.
Comments are closed.