دہشت گردی کیخلاف ریاست کی پوری طاقت سے نمٹا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی

50 / 100

اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی نےدہشتگردی کے خلاف عدم برداشت کا عزم کرتے ہوئے کہاہے دہشت گردی کیخلاف ریاست کی پوری طاقت سے نمٹا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ۔

وزیر اعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کاجلاس ہوا جس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

پاکستان کی سرزمین کے ایک ایک انچ پر ریاست کی مکمل رٹ برقرار رکھی جائے گی،جامع ‘قومی سلامتی’ معاشی سلامتی کے گرد گھومتی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق معاشی آزادی کے بغیر ملکی خودمختاری یا وقار دباؤ میں آتا ہے۔ معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے کمیٹی نے ٹھوس اقدامات کرنے پراتفاق کیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں بالخصوص سی ٹی ڈی کو مطلوبہ صلاحیتوں کے ساتھ جنگ کے معیار تک لایا جائے گا۔

کسی بھی ملک کو دہشت گردوں کو پناہ گاہیں اور سہولتیں فراہم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاکستان اس سلسلے میں اپنے لوگوں کے تحفظ کے تمام حقوق محفوظ رکھتا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی نے ملک میں دہشتگردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے عزم کا اعادہ کیا اور ریاستی رٹ برقرار رکھی جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کی قیادت وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان کے مطابق کریں گی، سماجی و اقتصادی ترقی کو ترجیح دی جائے گی۔

اجلاس میں کم اور متوسط آمدنی والے طبقے کو درپیش چیلنجز کا جامع جائزہ لیا گیا، وزیر خزانہ نے کمیٹی کو حکومت کے معاشی استحکام کے روڈ میپ کے بارے میں بریف کیا۔

قومی سلامتی کمیٹی کو مجموعی سیکیورٹی صورتحال سمیت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات پر بریف کیا گیا اس کے ساتھ ساتھبین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ بات چیت کی صورتحال پر بھی بریفنگ دی۔

Comments are closed.