پولیس میں ڈاکو بھرتی ہو جائیں گے تو ادارہ کیسے چلے گا،چیف جسٹس عمرعطاء بندیال

45 / 100

فائل:فوٹو

 

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے ڈکیتی کے ملزم (سابق کانسٹیبل) شاہد کی نوکری برخاستگی کے خلاف درخواست مسترد کردی۔ چیف جسٹس عمرعطاء بندیال نے پولیس ملازمت سے برخاستگی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ پولیس میں ڈاکو بھرتی ہو جائیں گے تو ادارہ کیسے چلے گا۔

 

سپریم کورٹ نے ڈکیتی کے ملزم (سابق کانسٹیبل) شاہد کی نوکری برخاستگی کے خلاف درخواست مسترد کردی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پولیس میں ڈاکو بھرتی ہوجائیں گے تو ادارہ کیسے چلے گا۔

 

ملزم کے وکیل شعیب شاہین نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے موٴقف اختیار کیا کہ سیاسی بنیاد پر مخالفین نے مقدمے کا اندراج کروایا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار 22 ماہ مفرور بھی رہا ہے۔ بھرتی سے قبل ادارے کو سچ بتانا چاہیے تھا۔

 

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ راضی نامے کی بنا پر مقدمہ ختم ہو گیا، راضی نامے کے بعد بری ہونے والا بھی معصوم تصور ہوتا ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دئیے کہ ادارے نے صرف اپنی پالیسی پر عمل کیا، اب ہم مداخلت کیسے کریں۔

 

خیال رہے کہ پولیس کی ملازمت سے برخاستگی کے خلاف درخواست دینے والے (سابق کانسٹیبل) محمد شاہد کے خلاف بھرتی سے قبل ہی مظفرگڑھ میں 2 مقدمے درج تھے۔ درخواست گزار نے 2011 میں بھرتی کے وقت درج مقدمات کو چھپایا تھا۔ بعد ازاں 2017ء میں معلومات سامنے آنے پر درخواست گزار کو پولیس سے نکال دیا گیاتھا۔

Comments are closed.