برمی منشیات اسمگلر “ابراہیم کوکو” کو پانچ سال بعد بالآخر اپنے ملک واپس بھیج دیا گیا

8 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: سزا پوری ہونے کے باوجود پانچ سال سے پاکستان میں قید برمی منشیات اسمگلر ’ابراہیم کوکو‘آخر کار اپنے ملک واپس بھیج دیا گیاہے برمی منشیات سمگلر پاکستان میں سزا مکمل ہونے کے باوجود پانچ سال سے قید تھا۔

ذرائع کے مطابق برمی شہری کی وطن واپسی سے متعلق اقدام کی عمل درآمد رپورٹ وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروادی گئی ۔رپورٹ میں وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ ابراہیم کوکو کی وزارت خارجہ کے ذریعے برمی شہریت کی تصدیق کی گئی، شہریت کی تصدیق ہونے پر “ابراہیم کوکو” کو اس کے ملک روانہ کیا گیا۔

اس سلسلے میں برمی سفارت خانے نے ابراہیم کوکو کے سفری دستاویزات کا بندوبست کیا، جس کے بعد “ابراہیم کوکو” کو دس اگست کو اسلام آباد سے میانمار ڈی پورٹ کیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ابراہیم کوکو کی اپنے ملک روانگی کے بعد درخواست نمٹا دی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی جس میں وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل میاں فیصل ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے والے جعلی دستاویزات پر کوکو ابراہیم کو یہاں لیکر آئے ، یہاں اس کو سزا ہوئی، پھر بری ہو کر پانچ سال سے جیل میں پڑا ہے ، اس کو اپنے ملک میں بھی معاف مل چکی ، یہ غیر ملکی ہے پاکستانی نہیں ہے، ادھر نواز شریف کی اگر بات ہو تو ساری مشینری چل پڑے گی ، غریب کا کچھ ہوتو کوئی خیال ہی نہیں کرتا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کورٹ آرڈر نا کرے تو سو سال وہ جیل میں ہی پڑا رہے، 2016 سے بری ہوا آج 2022 ہے چھ سال سے وہ جیل میں غیر قانونی پڑا ہے، حالت یہ ہے اگر کسی کو ایک فرد بھی لینا ہو تو اس کو بھی ہائی کورٹ آنا پڑتا ہے ، یہ وہ معاملہ ہے جو اسٹیٹ کے خلاف استعمال ہو سکتا ہے انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے ، پاکستانی اداروں کے ساتھ مل کر آپ کے اسٹاف نے جعلی دستاویزات بنائے ہیں۔
یاد رہے کہ اسلام ہائیکورٹ نے ابراہیم کوکو کو 16 ستمبر تک اس کے ملک واپس بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

Comments are closed.