صوبہ ہزارہ تحریک وفد کا پارلیمنٹ میں بل منظوری کیلئے وزیراعظم سے ملنے کا فیصلہ
اسلام آباد: صوبہ ہزارہ تحریک وفد کا پارلیمنٹ میں بل منظوری کیلئے وزیراعظم سے ملنے کا فیصلہ، موجودہ حکومت 5 ماہ سے اقتدار میں ہے لیکن پارلیمنٹ میں صوبہ ہزارہ بل پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
یہ فیصلہ صوبہ ہزارہ تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں کیا گیا یہ اجلاس چیئرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف کی صدارت میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضٰی جاوید عباسی کے دفتر میں منعقد ہوا۔
چئیرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف،پارلیمانی سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر سجاد اعوان، مرکزی کوآرڈی نیٹر پروفیسر سجاد قمر نے اجلاس کے بعد فیصلوں پر میڈیا کو بریفنگ دی۔
بتایاگیا کہ اجلاس میں آئندہ لائہ عمل کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ، یہ بھی بتایا کہ چونکہ صوبہ ہزارہ کا بل قومی اسمبلی و سینیٹ میں موجود ہے اس کوایجنڈے پر لانے کےلئے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کی جائے گی۔
وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے وفد میں ہزارہ کے پارلیمنٹرینز اور ایگزیکٹو کمیٹی ارکان شامل ہوں گے،وفد اسپیکر قومی اسمبلی اور چئیرمین و اراکین قائمہ کمیٹی قانون و انصاف سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔
اجلاس میں تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ صوبہ ہزارہ کا بل گذشتہ حکومت نے پونے چار سال سے التواء کا شکار رکھا۔اور موجودہ حکومت کو بھی پانچ ماہ گزر چکے ہیں۔
صوبہ ہزارہ کے رہنماوں نے کہا اب جب کہ حکومت کافی مسائل سے نکل آئی ہے جہاں دیگر امور پر کام ہو رہا ہے وہاں صوبہ ہزارہ کا دیرینہ مطالبہ بھی حل کر لیا جائے ۔
ہزارہ کے رہنماوں نے یاد دلایا کہ موجودہ بل وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی اجازت سے ایوان میں پیش ہوا تھا۔اور اس پر احسن اقبال، رانا ثناء اللہ، مریم اورنگ زیب نے بھی دستخط کیے تھے۔
اس بل کو فوری طور پر پاس کروایا جائے،ہزارہ صوبہ وہاں کے عوام کا جائز مطالبہ ہے۔اور یہ مطالبہ انتظامی اور آئینی مطالبہ ہے۔اس کے 9 لوگوں نے جانیں بھی قربان کیں۔
واضح کیا گیا کہ ہزارہ کے عوام نے صوبہ کے لیے بڑے بڑے احتجاج کئے احتجاجی مظاہرے کئے ہیں اوراب بھی اس کےلئے عوام اتنے ہی متحرک ہیں جیسے پہلے تھے۔
اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر سجاد اعوان،مرکزی کوآرڈی نیٹر پروفیسر سجاد قمر،سردار گوہر زمان،سابق ممبر قومی اسمبلی بابر نواز،چئیرمین تحصیل بفہ پکھل سردار شاہ خان،ممبر صوبائی اسمبلی سردار محمد ادریس ،چوہدری ماجد مختار،قاری محبوب الرحمان اورسلطان العارفین جدون نے شرکت کی۔
Comments are closed.