ون چائنہ پالیسی کی حمایت کا اعادہ، تائیوان کے حوالے سے پاکستان کا موقف

52 / 100

اسلام آباد: ون چائنہ پالیسی کی حمایت کا اعادہ، تائیوان کے حوالے سے پاکستان کا موقف واضح کردیا گیا، دفتر خارجہ کا تائیوان معاملے پر پیدا ہونے والی کشیدگی پر اظہار تشویش۔

دفتر خارجہ کی طرف سے جاری اعلامیہ میں ون چائنا پالیسی کی توثیق کرتے ہوئے ایک بار پھر اس پالیسی کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اعادہ کیا گیاہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی بھرپور حمایت کرتا ہے،پاکستان کو آبنائے تائیوان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر گہری تشویش ہے جس کے علاقائی امن و استحکام پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

ترجمان نے کہا کہ دنیا پہلے ہی یوکرین کے تنازعہ کی وجہ سے سلامتی کی ایک نازک صورتحال سے دوچار ہے جس کے بین الاقوامی خوراک اور توانائی کی سلامتی کے لیے منفی مضمرات ہیں۔

کشیدگی کے حوالے سے ترجمان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ دنیا ایک اورایسے بحران کی متحمل نہیں ہوسکتی جس کے عالمی امن، سلامتی اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں۔

مزید کہا کہ پاکستان اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ ریاستوں کے مابین تعلقات باہمی احترام، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور دو طرفہ معاہدوں کے اصولوں اور مسائل کے پرامن حل پر مبنی ہونے چاہئیں۔

دوسری طرف امریکی ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی نے صدارتی دفتر میں تائیوان کی صدر سائی انگ وین سے ملاقات میں کہا کہ امریکا تائیوان سے متعلق اپنے عزم سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

بیجنگ میں چینی نائب وزیر خارجہ کی جانب سے امریکی سفیر نکولس برنز کی طلبی ہوئی، چینی نائب وزیر خارجہ نے نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان پر سخت احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

Comments are closed.