عدالتی اصلاحات کےلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی قرارداد قومی اسمبلی میں منظور

50 / 100

اسلام آباد: عدالتی اصلاحات کےلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی قرارداد قومی اسمبلی میں منظور،قومی اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی۔

قراردار میں کہا گیا ہے کہ قوانین کی منظوری اور آئین میں ترمیم صرف پارلیمنٹ کا حق ہے، آئین انتظامیہ، مقننہ اور عدلیہ کے درمیان اختیارات تقسیم کرتا ہے۔

یہ بھی کہا گیا کہ ریاست کا کوئی بھی ستون ایک دوسرے کے اختیارات میں مداخلت نہیں کر سکتا۔

آئین کے آرٹیکل 175 اے کے تحت اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کے تقرر کی توثیق بھی پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔

یہ بھی کہا گیا کہ پارلیمنٹ عوامی امنگوں کی نمائندہ ہے، اور پارلیمنٹ کسی ادارے کو اپنے اختیارات سے تجاوز کی اجازت نہیں دے گی۔

سپریم کورٹ کی طرف سے گزشتہ روز پنجاب میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ ختم کرنے کے معاملا پر وزیراعظم سمیت حکمران اتحاد نے سخت ردعمل کااظہار کیا تھا۔

وفاقی حکومت میں شامل تمام جماعتوں نے فل کورٹ تشکیل دینے کی درخواستیں مسترد ہونے پر چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا تھا۔

حکومتی اتحاد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمٰن نے مشترکہ پریس کانفرنس میں حکومت، وزیراعظم اور پارلیمنٹ کو تجویز دی تھی کہ عدالتی اصلاحات کے حوالے سے ازسرنو قانون سازی کی جائے۔

جاری ہے

Comments are closed.