تحریک انصاف بھی ن لیگ کے راستے پر، ایم پی ایز ہوٹل میں منتقل کرنے کا فیصلہ

50 / 100

فوٹو : فائل

‏لاہور: تحریک انصاف بھی ن لیگ کے راستے پر، ایم پی ایز ہوٹل میں منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا تاکہ 22 جولائی تک ان پر کوئی دباو نہ ڈال سکے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی طرح تحریک انصاف نے بھی حمایتی ایم پی ایز کو وزیراعلیٰ کے انتخاب تک ہوٹل میں ٹھہرانے کافیصلہ کرلیا.

پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان کا فیصلہ 22 جولائی کو ہوگا جس میں حکمران اتحاد کے حمزہ شہباز اور پی ٹی آئی و ق لیگ کے پرویز الہی ہیں۔

تحریک انصاف نے اپنے ارکین کو حکومتی دباؤ سے بچانے کے لئے مقامی ہوٹل میں ٹھہرانے کا فیصلہ کر لیا۔

طے ہوا ہے کہ,پنجاب اسمبلی کے تمام اراکین اجلاس تک گلبرگ ہوٹل میں قیام کریں گے۔لاہور کے علاوہ کسی ممبر کو گھر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ ایک دن پہلے ایک بیان میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ اگر 5 ارکان غائب ہو جائیں تو پرویزالہٰی کیسے وزیر اعلیٰ پنجاب بنیں گے.

اس سے قبل مسلم لیگ ن نے وزیراعلیٰ کے ہی انتخاب کے مرحلے میں دو دفعہ لاہور کے ہوٹل میں ٹھہرایا جب کہ ایک بار ہوٹل میں ہی انتخاب بھی ہوا تھا۔

ن لیگ نے اپنے اوراتحادی ارکان کو گھر یا اپم پی اے ہاسٹل کے بجائے رات ہوٹل میں قیام کرنے کی ہدایت تھی انھیں بھی بغیر اجازت باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔

عثمان بزدار کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کے لئے ہونے والے انتخاب کے اعلان کے بعد بھی مسلم لیگ ن نے اپنے اور اپنے اتحادی ارکان کو ایک نجی ہوٹل میں ٹھہرایا تھا۔

مقامی ہوٹل میں ہونیوالے علامتی اجلاس میں اپوزیشن کے متفقہ امیدوار حمزہ شہباز شریف کو وزیراعلیٰ پنجاب منتخب کرلیا تھا، اجلاس میں پیش کی گئی قرار داد کی 199 اراکین نے حمایت کی تھی۔

Comments are closed.